دوران نماز عورت سر کا مسح کیسے کرے؟

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ

سوال : دوران وضو عورت کے سر کا مسح کرنے کی کیفیت کیا ہے؟ کیا عورت کسی مجبوری کے تحت سر کے ایک حصے کا مسح کر سکتی ہے؟
جواب : وضو کے لئے سر کے مسح کا حکم عورت کے لئے بھی وہی ہے جو مرد کے لئے ہے۔ مسح کانوں سمیت سر کے آخری حصے تک کرنا ضروری ہے۔ عورت کے بالوں کے آخری حصے تک مسح کرنا ضروری نہیں ہے۔ احادیث صحیحہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سر کے اگلے حصے سے لے کر اس کے آخر (گدی) تک کا مسح فرماتے تھے۔ اصل یہ ہے کہ شرعی احکام میں مرد و زن برابر ہیں۔ سوائے ان حکام کے جنہیں کسی شرعی دلیل کی رو سے اختصاص حاصل ہو جائے۔

 

اس تحریر کو اب تک 19 بار پڑھا جا چکا ہے۔

Leave a Reply