عوت کا روزہ کی خاطر حیض روکنے کی گولیاں استعمال کرنا
سوال : بعض عورتیں ماہ رمضان میں منتھلی کورس (حیض) کو روکنے کے لئے اس غرض سے گولیاں استعمال کرتی ہیں تاکہ انہیں بعد میں صوم کی قضا نہ کرنی پڑے۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟ اور کیا ایساکرنے میں کچھ قیود و شروط ہیں جن پر ایسی عورتوں کو عمل پیرا ہونا ضروری ہے ؟
جواب : اس مسئلہ میں میری رائے یہ ہے کہ عورت کو ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ بلکہ اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کی بیٹیوں پر جو کچھ مقدر کیا ہے اس پر باقی رہنا چاہیے۔ کیونکہ اس منتھلی کورس کے پیدا کرنے میں اللہ تعالیٰ کی حکمت و مصلحت ہے۔ جو عورت کی طبیعت اور اس کی فطرت سے میل کھاتی ہے۔ لہٰذا جب عورت اس عادت کو روک دے گی تو اس سے عورت کے جسم پر مضر اثرات پیدا ہوں گے۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
لاضرر ولاضرار [صحيح : صحيح سنن ابن ماجه، الأحكام 13 باب من بني فى حقه مايضره بجا ره 17 رقم 1895۔ 2340 بروايت عباده بن صامت رضى الله عنه، صحيح الجامع، رقم 7517، الإرواء رقم 896، الصحيحة رقم 250]
’’ نہ نقصان اٹھانا ہے اور نہ نقصان پہنچانا “۔
علاوہ ازیں ان گولیوں سے خود رِحم (بچہ دانی) پر بھی مضر اثرات پیدا ہوتے ہیں، جیسا کہ ڈاکٹروں اور حکیموں نے ذکر کیا ہے۔ اس لئے اس مسئلہ میں میری رائے یہ ہے کہ عورتیں یہ گولیاں استعمال نہ کریں۔ اور جب حیض آئے تو صوم و صلاۃ سے رک جائیں اور جب پاک ہو جائیں تو صوم و صلاۃ کی ادائیگی کریں اور رمضان کے ختم ہونے کے بعد فوت شدہ صیام کی قضا کر لیں۔
’’ شیخ ابن عثیمین۔ رحمۃاللہ علیہ۔ “

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: