سوال:
کھجور اور جادو میں کیا تعلق ہے ؟
جواب :
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا :
من تصبح سبع تمرات لم يضره ذلك اليوم سم ولا سحر
”جس نے صبح کے وقت (نہار منہ) سات کھجوریں کھائیں، اسے اس دن کوئی زہر اور کوئی جادو نقصان نہ دے گا۔ “ [صحيح البخاري، رقم الحديث 5130]
صحیح بخاری کی ایک روایت میں إلى اليل ” رات تک“ کے لفظ ہیں اور صحیح مسلم کی ایک روایت میں عامر بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے سعد رضی اللہ عنہ کو سنا، وہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
من أكل سبع تمرات ما بين لابتيها حين يصبح كم يضره سم حتى يمسي
”جس نے مدینے کی دو پہاڑیوں کے درمیان کی سات کھجوریں صبح کے وقت کھالیں، اسے شام تک کوئی نہ نقصان نہ دے گا۔ “ [صحيح المسلم، رقم الحديث 2047]
ان احادیث میں مدینے کی عجوہ کھجور اور دوسری کھجور کو مخصوص کیا گیا ہے۔ مدینے کے علاوہ ہیں۔ بعض علما نے کہا ہے ”کوئی بھی کھجور ہو۔“ والله أعلم.