صاحب امر کی مخالت
تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ

صاحب امر کی مخالت کرنا اور اس کی نافرمانی کرنا اہل جاہلیت کے نزدیک بڑی خوبی کی بات تھی اور کچھ لوگ تو اسے دینداری خیال کرتے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی مخالفت کی اور انہیں حکم دیا کہ حاکموں کے ظلم پر صبر کریں اور ان کے ساتھ خیرخواہی اور سمع و طاعت کا رویہ اختیار کریں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سلسلہ میں سخت تاکید کی اور اسے بار بار دہرایا ہے یہ تینوں باتیں جو صحیح حدیث میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہیں :
يرضى لكم ثلاثا ان تعبدوه ولا تشركوا به شيئا وان تعتصموا بحبل الله جميعا۔ وان تناصحوا من ولا الله امركم [ صحيح بخاري ]
”اللہ نے تمہارے لیے تین باتیں پسند فرمائی ہیں، اللہ کی بندگی کرو اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرو اور اللہ کی رسی کو سب مل کر مضبوط پکڑ لو اور جن کو اللہ نے تمہارے معاملات کا والی بنایا ہے ان کی خیرخواہی کرو۔ “
امام بخاری رحمہ اللہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
من كره من اميره شيئا فليصبر فانه من خرج من السلطان شبرامات ميتة جاهلية
”جو اپنے امیر کی کوئی بات ناپسند پائے اس کو صبر کرنا چاہئیے کیوں کہ جو صاحب اقتدار کی اطاعت سے بالشت بھر خروج کرے گا وہ جاہلیت کی موت مرے گا۔ “
نیز جنادہ بن امیہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ ہم حضرت عبادہ بن صامت کے پاس گئے۔ وہ بیمار تھے، ہم نے کہا : ”اللہ آپ کو اچھا کر دے“ آپ کوئی ایسی حدیث سنائیے جس سے اللہ آپ کو فائدہ پہنچائے اور وہ حدیث آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے خود سنی ہو۔ حضرت عبادہ نے کہا : نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بلایا تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی، جن باتوں پر ہم نے بیعت کی اور ہم سے آپ نے عہد لیا وہ یہ تھی کہ ہم خوشی ناخوشی سختی اور آسانی سب حالتوں میں سمع و طاعت پر قائم رہیں گے اور ایسی صورت میں بھی جب کہ ہم پر دوسروں کو ترجیح دی جائے۔ نیز ہم اپنے مالک سے نزاع نہیں کریں گے سوائے اس صورت کے جب کھلے کفر کا ارتکاب کرنے لگے جس کے بارے میں اللہ کی طرف سے کھلی دلیل موجود ہو، اور اس مسئلہ میں صحیح احادیث بکثرت ہیں۔ اور ان احکام کو ترک کر دینے ہی سے لوگوں کے دین و دنیا میں خرابی پیدا ہو جاتی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے