شرعی حجاب

فتویٰ : شیخ محمد بن صالح عثیمین حفظ اللہ

سوال : شرعی حجاب کا مطلب کیا ہے ؟
جواب : شرعی حجاب کا مطلب ہے عورت کے لیے تمام واجب الستر اعضاء بدن کا ڈھانپنا، ان اعضاء میں سب سے مقدم اور اولیٰ چہرے کا پردہ ہے، اس لئے کہ چہرہ فتنہ رغبت کا محل ہے۔ لہٰذا عورتوں پر اجنبی لوگوں سے چہرے کا پردہ کرنا واجب ہے۔
جہاں تک یہ کہنا ہے کہ شرعی حجاب صرف سر، گردن، سینہ، پاؤں، پنڈلی اور بازو کو ڈھانپنا ہے جبکہ چہرہ اور ہاتھ اس سے مستثنیٰ ہیں، تو یہ ایک عجیب و غریب قول ہے، اس لئے کہ یہ بات تو معلوم ہی ہے کہ جائے رغبت اور محل فتنہ چہرہ ہے۔ یہ کیسے کہا جا سکتا ہے کہ شریعت اسلامیہ عورت کو پاؤں ڈھانپنے کا تو حکم دے اور چہرہ کھلا رکھنے کی اجازت دے دے۔ پر از حکمت شریعت مطہرہ میں ایسے تناقض کا ہونا غیر ممکن ہے۔ ہر انسان جانتا ہے کہ پاؤں سے کہیں بڑھ کر چہرے میں فتنہ ہے اور مردوں کے لئے عورتوں میں محل رغبت بھی صرف چہرہ ہی ہے۔ اگر کوئی شخص کسی منگیتر سے کہے کہ آپ کی ہونے والی بیوی کے بازو تو خوبصورت ہیں مگر چہرہ بدصورت ہے تو وہ کبھی بھی ایسی عورت سے شادی پر آمادہ نہ ہو گا۔ اس کے برعکس اگر کہا جائے کہ اس کا چہرہ تو خوبصورت ہے لیکن ہاتھ پاؤں اور پنڈلیاں اتنی خوبصورت نہیں ہیں تو وہ ضرور ایسی لڑکی سے شادی کرنے پر آمادہ ہو گا۔ اس سے معلوم ہوا کہ چہرے کا پردہ بطریق اولیٰ واجب ہے۔ کتاب وسنت اقوال صحابہ رضی اللہ عنہم، اقوال ائمہ اسلام اور علماء اسلام میں ایسے بے شمار دلائل موجود ہیں جن کی رو سے غیر مردوں کے سامنے عورت پر تمام جسم اور چہرے کا پردہ واجب ٹھہرتا ہے۔

یہ تحریر اب تک 2 لوگ پڑھ چکے ہیں، جبکہ صرف آج 1 لوگوں نے یہ تحریر پڑھی۔

Leave a Reply