شادی کی تقریبات میں عورتوں کے رقص کا شرعی حکم اور حدود
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

شادیوں کے موقع پر عورتوں کا آپس میں رقص کرنے کا حکم

سوال :

شادی وغیرہ کی محفل میں عورتوں کا آپس میں رقص کرنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب :

شادی کی مناسبت سے عورتوں کے رقص کرنے اور دف کے ساتھ خلاف شرع الفاظ سے محفوظ گیت گانے میں کوئی حرج نہیں ہے ، کیونکہ یہ اس اعلان نکاح کا جزو اور حصہ ہے جس کا شریعت نے حکم دیا ہے ، بشرطیکہ یہ رقص صرف عورتوں کے حلقے میں ہو اور اس میں گانے کی آواز اتنی بلند نہ ہو کہ وہ اس جگہ سے باہر نکلے ، نیز اس میں یہ شرط ہے کہ رقص میں جیسے اس کی پنڈلیاں ، ذراعین (ہاتھوں سے کہنیوں تک بازو) اور عضدین (کہنیوں سے کندھوں تک کے بازو) اس طرح مکمل با پردہ ہوں کہ دوران رقص عورت کے ستر کا کوئی حصہ ظاہر نہ ہو ، بس صرف اس کے جسم کا وہی حصہ کھلا ہوا ہو جو عام طور پر ایک مسلم عورتوں کی موجودگی میں کھولا کرتی ہے ۔

( صالح بن فوزان بن عبداللہ خفظ اللہ )

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے