زندہ جانور تول کر بیچنے کا حکم
جس جانور کی بیع حلال ہے، جیسے: اونٹ، گائے، بکری وغیرہ، تو اسے تول کر زندہ یا ذبح کر کے بیچنے کے متعلق ہمارے علم میں کوئی ممانعت نہیں کیونکہ یہ اس آیت:
«وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا» [البقرة: 275]
رحمہ (5-المائدة: 96)
”حالانکہ اللہ نے بیع کو حلال کیا اور سود کو حرام کیا۔“
کے عمودی حکم میں داخل ہے، اور نبی صلى اللہ علیہ وسلم کا یہ قول بھی اس کی دلیل ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سی کمائی زیادہ پاکیزہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی کا اپنے ہاتھ سے کام کرنا اور ہر مبرور (مقبول مبارک) بیع۔“ [مسند أحمد 141/4 الصحيحة، رقم الحديث 607]
اور اس وجہ سے بھی اس میں کوئی حرج نہیں کہ اس میں جہالت (لاعلمی) اور دھوکا نہیں ہوتا۔ واللہ اعلم
[ابن باز: مجموع الفتاوي و المقالات: 39/19]
جس جانور کی بیع حلال ہے، جیسے: اونٹ، گائے، بکری وغیرہ، تو اسے تول کر زندہ یا ذبح کر کے بیچنے کے متعلق ہمارے علم میں کوئی ممانعت نہیں کیونکہ یہ اس آیت:
«وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا» [البقرة: 275]
رحمہ (5-المائدة: 96)
”حالانکہ اللہ نے بیع کو حلال کیا اور سود کو حرام کیا۔“
کے عمودی حکم میں داخل ہے، اور نبی صلى اللہ علیہ وسلم کا یہ قول بھی اس کی دلیل ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سی کمائی زیادہ پاکیزہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی کا اپنے ہاتھ سے کام کرنا اور ہر مبرور (مقبول مبارک) بیع۔“ [مسند أحمد 141/4 الصحيحة، رقم الحديث 607]
اور اس وجہ سے بھی اس میں کوئی حرج نہیں کہ اس میں جہالت (لاعلمی) اور دھوکا نہیں ہوتا۔ واللہ اعلم
[ابن باز: مجموع الفتاوي و المقالات: 39/19]