تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ
ابن سعد نے عاتکہ بنت عبد المطلب کا مرثیہ بیان کیا، کہتے ہیں۔
«علي المرتضى للبرو العدل والتقي وللدين و الاسلام بعد المظال»
”ان پر روؤ جو مظالم کے بعد نیکی وعدل و تقویٰ دین و اسلام کے پسندیدہ تھے۔‘‘
«على الطاهر الميمون ذى الحلم اولندي وذي الفضل والداعي لخير التراحم»
پاک تھے، برکت والے تھے، متحمل تھے، فیاض تھے، صاحب فضیلت تھے، آپس میں بہترین رحم و کرم کے ساتھ رہنے سہنے کی دعوت دیا کرتے تھے۔‘‘
تحقیق الحدیث :
اسنادہ ضعیف جدا۔
اس کی سند سخت ضعیف ہے۔ [طبقات ابن سعد مترجم ح 2 – : 367]
اس میں یہی واقدی کذاب اور متروک ہے۔