دور جاہلیت کے اچھے اعمال ؟
وَعَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ مِنَ الْأَنْصَارِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ عَلَم أَقَرَّ الْقَسَامَةَ عَلَى مَا كَانَتْ عَلَيْهِ فِي الْجَاهِلِيَّةِ – أَخْرَجَهُ مُسلِم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک انصاری صحابی سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے قسامہ کے اس نظام کو برقرار رکھا جو زمانہ جاہلیت میں پایا جاتا تھا۔ مسلم
تحقيق و تخریج:
[مسلم: 1670]
فوائد:
➊ بعض ایسے اعمال و امور ہیں جو کہ دور جاہلیت میں تھے اور اچھے تھے ان کو اسلام نے جوں کا توں رکھا ہے، ان میں سے ایک قسامت بھی ہے اس کی ابتداء زمانہ جاہلیت سے ہوئی تھی۔ اسلام نے آج بھی اس کو برقرار رکھا ہے۔
➋ قسمیں اٹھانے سے قبل جانچ پڑتال شواہد و تائیدات کو ثبوت کے طور پر اکٹھا کرنا فیصلہ کن ثابت ہوتا ہے۔
➌ پچاس قسموں کے ذریعے اور کسی مسئلہ میں تحقیق و تفتیش کرنا اور اس کو حل کرنا قرآن وسنت سے ثابت ہے۔
➍ قیامت کی احادیث سے یہ بھی پتہ چلا کہ کافر کی قسم کو بھی شریعت میں وقعت حاصل ہے۔

[یہ مواد شیخ تقی الدین ابی الفتح کی کتاب ضیاء الاسلام فی شرح الالمام باحادیث الاحکام سے لیا گیا ہے جس کا ترجمہ مولانا محمود احمد غضنفر صاحب نے کیا ہے]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے