جوتے پہن کر نماز پڑھنے کا حکم اور شرائط
تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ

سوال :

جوتے پہن کر نماز ادا کرنا ٹھیک ہے اور کیا یہ واجب ہے؟

جواب :

جوتے اگر پاک اور صاف ستھرے ہوں، ان کے نیچے گندگی نہ لگی ہو تو پھر ان میں نماز پڑھنا درست ہے۔
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إذا جاء احدكم المسجد فلينظر، فإن راى فى نعليه قذرا او اذى فليمسحه وليصل فيهما [ أبوداؤد، كتاب الصلوة : باب الصلاة فى النعل 650 ]
”جب بھی تم میں سے کوئی آدمی مسجد کی طرف آئے تو وہ دیکھے اگر اس کے جوتوں میں کوئی گندگی وغیرہ لگی ہو تو اسے صاف کرے اور ان میں نماز پڑھے۔“
سیدنا شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
خالفوا اليهود فإنهم لا يصلون فى نعالهم ولا خفافهم [ أبوداؤد، كتاب الصلوة : باب الصلاة فى النعل 652 ]
”یہودیوں کی مخالفت کرو، وہ اپنے جوتوں اور موزوں میں نماز نہیں پڑھتے۔“
یہ حکم وجوب کے لیے نہیں کیونکہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ننگے پاؤں بھی اور جوتوں میں بھی نماز پڑھتے تھے۔ [أبوداؤد، كتاب الصلوة : باب الصلاة فى النعل 653 ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے