جنت میں عورت کا ثواب
فتویٰ : مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن جبرین حفظ اللہ

سوال : میں جب قرآن مجید کی تلاوت کرتی ہوں تو اس کی اکثر و بیشتر آیات مبارکہ میں اللہ تعالیٰ مومن مردوں کو حسین و جمیل حور و خیام کی خوشخبری دیتے نظر آتے ہیں، تو کیا عورت کیلئے آخرت میں اس کے خاوند کا نعم البدل نہیں ہے؟ اس طرح انعامات و اکرامات کے ضمن میں بھی اکثر مومن مردوں سے ہی خطاب کیا گیا ہے، تو کیا مومن عورت، مومن مرد کے مقابلے میں کم تر انعامات و اکرامات کی حق دار ہے ؟
جواب : اس میں کوئی شک نہیں کہ اخروی ثواب کی خوشخبری مرد و زن کے لئے عام ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ :
أَنِّي لَا أُضِيعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِنْكُمْ مِنْ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَى [3-آل عمران:195]
”میں تم میں سے کسی عمل کرنے والے کے عمل کو خواہ وہ مرد ہو یا عورت ضائع نہیں کرتا۔“
دوسری جگہ ارشاد فرمایا :
مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِنْ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَى وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً [16-النحل:97]
”نیک عمل جو کوئی بھی کرے گا وہ مرد ہو یا عورت، بشرطیکہ وہ صاحب ایمان ہو تو ہم اسے ضرور پاکیزہ زندگی عطا کریں گے۔“
نیز ارشاد ہوتا ہے:
وَمَنْ يَعْمَلْ مِنَ الصَّالِحَاتِ مِنْ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَى وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَـئِكَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ [4-النساء:124]
”اور جو کوئی بھی نیک عمل کرے گا خواہ وہ مرد ہو یا عورت اس حال میں کہ وہ صاحب ایمان ہو تو ایسے لوگ جنت میں داخل ہوں گے۔“
اسی طرح ارشاد باری تعالیٰ ہے :
إِنَّ الْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَالْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْقَانِتِينَ وَالْقَانِتَاتِ وَالصَّادِقِينَ وَالصَّادِقَاتِ وَالصَّابِرِينَ وَالصَّابِرَاتِ وَالْخَاشِعِينَ وَالْخَاشِعَاتِ وَالْمُتَصَدِّقِينَ وَالْمُتَصَدِّقَاتِ وَالصَّائِمِينَ وَالصَّائِمَاتِ وَالْحَافِظِينَ فُرُوجَهُمْ وَالْحَافِظَاتِ وَالذَّاكِرِينَ اللَّـهَ كَثِيرًا وَالذَّاكِرَاتِ أَعَدَّ اللَّـهُ لَهُمْ مَغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًا [33-الأحزاب:35]
”بے شک اسلام لانے والے مرد اور اسلام لانے والی عورتیں، ایمان لانے والے مرد اور ایمان لانے والی عورتیں، فرماں بردار مرد اور فرماں بردار عورتیں، سچ بولنے والے مرد اور سچ بولنے والی عورتیں، صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں، اللہ سے ڈرنے والے مرد اور اللہ سے ڈرنے والی عورتیں، صدقہ خیرات کرنے والے مرد اور صدقہ خیرات کرنے والی عورتیں، روزے رکھنے والے مرد اور روزے رکھنے والی عورتیں، اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور اپنی عصمتوں کی حفاظت کرنے والی عورتیں اور اللہ کا کثرت سے ذکر کرنے والے مرد و خواتین اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے بخشش اور اجر عظیم تیار کیا ہے۔“
اسی طرح اللہ تعالیٰ نے تمام مومن مردوں اور عورتوں کے جنت میں داخلے کا ذکر فرمایا مثلاً :
هُمْ وَأَزْوَاجُهُمْ فِي ظِلَالٍ [36-يس:56]
”وہ اور ان کی بیویاں سایوں میں ہوں گی۔“
پھر فرمایا :
ادْخُلُوا الْجَنَّةَ أَنْتُمْ وَأَزْوَاجُكُمْ تُحْبَرُونَ [43-الزخرف:70]
”تم اور تمہاری بیویاں خوش و خرم جنت میں داخل ہو جاؤ۔“
اللہ تعالیٰ نے عورتوں کو دوبارہ پیدا کرنے کے بارے میں فرمایا ہے :
إِنَّا أَنْشَأْنَاهُنَّ إِنْشَاءً
فَجَعَلْنَاهُنَّ أَبْكَارًا
[56-الواقعة:35]
”ہم نے ان عورتوں کو خاص طور پر بنایا ہے، ہم نے انہیں ایسی بنایا کہ وہ کنواری رہیں گی۔“
یعنی اللہ تعالیٰ بوڑھی عورتوں کو نئے سرے سے کنوارا پن عطا کرے گا جیسا کہ بوڑھے مردوں کو دوبارہ جوانی سے نوازے گا۔ حدیث میں آیا ہے کہ دنیا کی عورتوں کو ان کی عبادت و اطاعت کی وجہ سے جنت کی حوروں پر فضلیت حاصل ہو گی۔ مومن عورتیں بھی جنت میں مردوں کی طرح داخل ہوں گی۔ اگر دنیا میں ایک عورت نے کئی مردوں سے شادی کی ہو گی اور وہ جنت میں داخلے کی حقدار ہو گی تو اسے ان میں سے کسی ایک خاوند کے انتخاب کا حق حاصل ہو گا، وہ ان میں سے با اخلاق شخص کا انتخاب کرے گی۔

 

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے