بے نمازی سے شادی کا شرعی حکم قرآن کی روشنی میں
یہ اقتباس شیخ مبشر احمد ربانی کی کتاب احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں سے ماخوذ ہے۔

سوال:

کیا کوئی شخص اپنی بیٹی کا رشتہ بے نمازی سے کر سکتا ہے؟

جواب:

بے نمازی کو لڑکی کا رشتہ نہیں دینا چاہیے، بشرطیکہ لڑکی صوم و صلاۃ کی پابند ہو۔ قرآن مجید میں ہے:
﴿أَفَمَن كَانَ مُؤْمِناً كَمَن كَانَ فَاسِقاً لا يَسْتَوُونَ﴾
(السجدة: 18)
”کیا ایک مومن کسی فاسق کی طرح ہو سکتا ہے؟ یہ کبھی برابر نہیں ہو سکتے۔“
چونکہ بے نمازی فاسق مرد صوم و صلاۃ کی پابند عورت کا کفو نہیں ہو سکتا۔ لہذا ایسے لڑکے کو رشتہ نہیں دینا چاہیے، البتہ اگر لڑکی بھی بے نمازی ہے تو الگ بات ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے