کیا جنوں میں بھی انسانوں کی طرح نافرمان ہوتے ہیں ؟ اس کی دلیل کیا ہے ؟
جواب :
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
«وَلَقَدْ ذَرَأْنَا لِجَهَنَّمَ كَثِيرًا مِّنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ ۖ لَهُمْ قُلُوبٌ لَّا يَفْقَهُونَ بِهَا وَلَهُمْ أَعْيُنٌ لَّا يُبْصِرُونَ بِهَا وَلَهُمْ آذَانٌ لَّا يَسْمَعُونَ بِهَا ۚ أُولَٰئِكَ كَالْأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّ ۚ أُولَٰئِكَ هُمُ الْغَافِلُونَ ﴿١٧٩﴾ » [الأعراف: 179]
”اور بلاشبہ یقیناً ہم نے بہت سے جن اور انسان جہنم ہی کے لیے پیدا کیے ہیں، ان کے دل ہیں جن کے ساتھ وہ سمجھتے ہیں اور ان کی آنکھیں ہیں جن کے ساتھ وہ دیکھتے نہیں اور ان کے کان ہیں جن کے ساتھ وہ سنتے ہیں، یہ لوگ چوپاؤں جیسے ہیں، بلکہ یہ زیادہ بھٹکے ہوئے ہیں، یہی ہیں جو بالکل بے خبر ہیں۔“
یعنی ہم نے جہنم کے لیے بہت سے جنوں اور انسانوں کو پیدا کیا، لیکن وہ اس میں لے جانے والے اعمال بجا لائیں گے۔
«لَهُمْ قُلُوبٌ لَّا يَفْقَهُونَ بِهَا» یعنی وہ ان جوارح بدن سے کوئی فائدہ نہیں اٹھاتے، جنھیں اللہ نے ہدایت کا سبب بنایا۔
«أُولَٰئِكَ كَالْأَنْعَامِ » یعنی یہ وہ لوگ ہیں جو نہ حق کو سنتے ہیں اور نہ اس کی مدد کرتے ہیں اور نہ وہ ہدایت کو دیکھتے ہیں۔ بس ان جانوروں کی طرح بنے ہوئے ہیں جو ان حواس سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔