سوال:
کیا شیطان فطرت میں خرابی کاسبب بنتا ہے ؟
جواب :
جی ہاں، !
عیاض بن حمار المجاشمعی سے مروی ہے کہ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن خطبہ دیا، جس کا کچھ اقتباس مندرجہ ذیل ہے :
ألا إن ربي أمرني أن أعلمكم ما جهلتم مما علمني يومي هذا، كل مالي نحلته عبدا حلال، وإني خلقت عبادي حنفاء كلهم، وإنهم أتتهم الشياطين فاجتالهم عن دينهم، وحرمت عليهم ما أحللت لهم، وأمرتهم أن يشركوا بي ما لم أنزل به سلطانا
”خبر دار! بلاشبہ مجھے میرے رب نے حکم دیا ہے کہ میں تمھیں وہ باتیں سکھاؤں، جن سے تم ناواقف ہو جو اللہ نے مجھے آج سکھائی ہیں، وہ یہ ہیں کہ ہر مال جو میں بندے کو عطا کروں وہ حلال ہے اور بلاشبہ ان کے پاس شیطان آتے ہیں، جو انھیں ان کے دین سے پھیرتے ہیں اور ان پر میری حلال کردہ چیزوں کو حرام کر دیتے ہیں اور ان کو حکم دیتے ہیں کہ وہ میرے ساتھ اس کو شریک شہرائیں، جس کی میں نے کوئی دلیل نازل نہیں کی۔ “ [ صحيح مسلم 2197/4 رقم الحديث 2865 سنن النسائي 26/5 صحيح ابن حبان 425/2 ]