نفاس کے دوران چالیس دن سے پہلے طہارت کی صورت میں روزہ اور نماز کی فرضیت
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

جب نفاس والی عورت چالیس دن سے پہلے پاک ہو جائے تو کیا اس پر روزہ اور نماز واجب ہے ؟

جواب :

ہاں ، جب نفاس والی چالیس دن سے پہلے پاک ہو جائے تو اس پر روزہ رکھنا واجب ہے اگر یہ رمضان میں ہو ، اور اس پر نمازوں کی ادائیگی بھی واجب ہے ، اور اس کے خاوند کے لیے اس سے مجامعت کرنا جائز ہے ، کیونکہ وہ پاک ہے اور روزے ، نماز اور جماع سے ممانعت کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔
(محمد بن صالح العثمین رحمہ اللہ )

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے