فوت شدہ نماز جب یاد آ جائے تو اس کو پڑھنا چاہیے
وَعَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ : إِذَا رَقَدَ أَحَدُكُمْ عَنِ الصَّلَاةِ أَوْ غَفَلَ عَنْهَا فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَكَرَهَا فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ : أَقِمِ الصَّلَاةَ لِذِكْرِى . [طه : ۱۴] : وَكُلُّ هَذِهِ الْأَحَادِيثُ عِنْدَ مُسْلِمٍ.
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ”جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے بغیر سو جائے یا اس سے غافل ہو جائے تو اسے پڑھ لے جب یاد آ جائے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ”نماز قائم کرو میری یاد کے لئے“ [طه : 14]
یہ تمام احادیث مسلم میں مروی ہیں ۔
تحقيق وتخريج : البخاری : 597 ، مسلم : 684 –
فوائد :
➊ فوت شدہ نماز جب یاد آ جائے تو اس کو پڑھنا چاہیے ۔ نیند اور غفلت انسانی وجود پر طاری ہو جاتی ہے ۔
➋ کوئی نصیحت یا بات سمجھاتے وقت آیت قرآن کے ذریعے ثبوت یا حوالہ دیا جا سکتا ہے ۔

[یہ مواد شیخ تقی الدین ابی الفتح کی کتاب ضیاء الاسلام فی شرح الالمام باحادیث الاحکام سے لیا گیا ہے جس کا ترجمہ مولانا محمود احمد غضنفر صاحب نے کیا ہے]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: