عورت کا مرد کو دیکھنا
فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ

سوال : ٹیلی ویژن پر یا عام حالات میں عورت کا مرد کو دیکھنا شرعاً کیا حکم رکھتا ہے ؟
جواب : ٹیلی ویژن پر یا عام حالات میں عورت کا مرد کو دیکھنا دو حال سے خالی نہیں۔
① شہوت اور لطف اندوزی سے دیکھنا، تو فتنہ و فساد کے پیش نظر یہ حرام ہے۔
② شہوت اور لطف اندوزی کے بغیر دینا، تو علماء کے صحیح قول کی رو سے اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ یہ جائز ہے اس لئے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ثابت ہے کہ وہ حبشیوں کو کھیلتے ہوئے دیکھا کرتیں اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم انہیں ان سے چھپاتے اور انہیں اس حالت پر باقی رہنے دیتے۔
نیز اس لئے بھی کہ عورتیں بازاروں میں چلتے پھرتے باپردہ حالت میں بھی مردوں کو دیکھتی ہیں۔ اس صورت میں اگرچہ مرد حضرات عورتوں کو نہیں دیکھ پاتے مگر عورتیں انہیں دیکھ رہی ہوتی ہیں، لیکن جیسا کہ ہم نے بتایا اس کی شرط یہ ہے کہ فتنہ و شہوت کا وجود نہ ہو اور اگر ایسا ہو تو ٹیلی ویژن وغیرہ پر عورتوں کا مردوں کو دیکھنا حرام ہو گا۔

 

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے