عقیدہ تعطیل کا اقرار (صفات باری تعالی کا انکار)
تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ

اہل جاہلیت عقیدہ تعطیل کے قائل تھے یعنی اس عالم کا کوئی بنانے والا نہیں جیسا کہ فرعون نے اپنی قوم سے کہا ما عملت لكم من اله غيري [ القصص 38] مجھے معلوم نہیں کہ میرے سوا بھی تمہارا کوئی معبود ہے ؟
دنیا کسی دور میں بھی ان جہالتوں سے خالی نہیں رہی اور اس دور کے لوگ بھی الا ماشاء اللہ اسی کے قائل ہیں۔ حالانکہ لوگ اگر انصاف و تدبر کی نگاہ سے دیکھیں تو انہیں معلوم ہو جائے گا کہ دنیا کی ہر موجودہ چیز اپنے خالق کے وجور پر دلالت کرتی ہے۔
و فى كل شيء له اية . . . تدل على انه وأحد
اور ہر چیز میں اللہ کی ایک نشانی ہے . . . جو اس بات کو بتاتی ہے کہ اللہ ایک ہے
اور نیچر ان دقیق چیزوں کو کیسے پیدا کر سکتا ہے جن کا مشاہدہ ہم آفاق و نفس میں کر رہے ہیں، اور جو انتہائی دقیق ہونے کے باوجود بےشعور، بےعلم و بےفہم ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی ہفوات سے بلند و برتر ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!