سوال:
کیا شیطان غصہ دلاتا ہے ؟
جواب :
اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے:
وَإِمَّا يَنزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللَّـهِ ۚ إِنَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ ﴿٢٠٠﴾ إِنَّ الَّذِينَ اتَّقَوْا إِذَا مَسَّهُمْ طَائِفٌ مِّنَ الشَّيْطَانِ تَذَكَّرُوا فَإِذَا هُم مُّبْصِرُونَ ﴿٢٠١﴾
”اور اگر کبھی شیطان کی طرف سے کوئی اکساہٹ تجھے ابھار ہی دے تو اللہ کی پناہ طلب کر، بے شک وہ سب کچھ سننے والا، سب کچھ جانے والا ہے۔ یقیناً جو لوگ ڈر گئے، جب انھیں شیطان کی طرف سے کوئی (برا) خیال چھوتا ہے تو وہ ہوشیار ہو جاتے ہیں، پھر اچانک وہ بصیرت والے ہوتے ہیں۔ “ [ الأعراف: 201 ,200 ]
وَإِمَّا يَنزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ جب شیطان ایسا غصہ دلا دے کہ جاہل کی جہالت سے اعراض مشکل ہو جائے تو پھر شیطان کے حملے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگو۔ فَاسْتَعِذْ بِاللَّـهِ ۚ إِنَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ ”عياذ“ کا معنی التجا کرنا، شر سے پناہ مانگتا ہے اور پناہ گاہ بھلائی طلب کرنے ہی میں ہے۔
إِذَا مَسَّهُمْ یعنی جب انھیں شیطانی خیال آئے۔ بعض نے مَسَّ الشَّيْطَانِ ، کی تفسیر اس کے مغلوب کر دینے سے کی ہے۔