وَّ بُسَّتِ الۡجِبَالُ بَسًّا ۙ﴿۵﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
اور پہاڑ ریزہ ریزہ کر دیے جائیں گے،خوب ریزہ ریزہ کیا جانا۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
اور پہاڑ ٹوٹ کر ریزہ ریزہ ہوجائیں
ترجمہ محمد جوناگڑھی
اور پہاڑ بالکل ریزه ریزه کر دیے جائیں گے
تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد
(آیت 5) {وَبُسَّتِ الْجِبَالُ بَسًّا: ”بَسَّ يَبُسُّ بَسًّا“} (ن) ریزہ ریزہ کرنا۔ {” بَسًّا “} مصدر کے ساتھ پہاڑوں کو ریزہ ریزہ کرنے میں مبالغے کا اظہار مقصود ہے، جیسا کہ فرمایا: «وَ يَسْـَٔلُوْنَكَ عَنِ الْجِبَالِ فَقُلْ يَنْسِفُهَا رَبِّيْ نَسْفًا (105) فَيَذَرُهَا قَاعًا صَفْصَفًا (106) لَّا تَرٰى فِيْهَا عِوَجًا وَّ لَاۤ اَمْتًا» [طٰہٰ: ۱۰۵ تا ۱۰۷] ”اور وہ تجھ سے پہاڑوں کے بارے میں پوچھیں گے تو توکہہ دے میرا رب انھیں اڑا کر بکھیر دے گا۔ پھر انھیں ایک چٹیل میدان بنا کرچھوڑے گا۔ جس میں تو نہ کوئی کجی دیکھے گا اور نہ کوئی ابھری جگہ۔“
تفسیر احسن البیان از حافظ صلاح الدین یوسف
5۔ 1 رَجًا کے معنی حرکت و اضطراب (زلزلہ) اور بس کے معنی ریزہ ریزہ ہوجانے کے ہیں۔
تيسير القرآن از مولانا عبدالرحمن کیلانی
اس آیت کے لیے تفسیر کیلانی دستیاب نہیں۔
تفسیر ابن کثیر مع تخریج و تحکیم
اس آیت کی تفسیر اگلی آیات کیساتھ ملاحظہ کریں۔