عَلٰی سُرُرٍ مَّوۡضُوۡنَۃٍ ﴿ۙ۱۵﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
سونے اور جواہر سے بُنے ہوئے تختوں پر (آرام کر رہے ہوں گے)۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
(لعل و یاقوت وغیرہ سے) جڑے ہوئے تختوں پر
ترجمہ محمد جوناگڑھی
یہ لوگ سونے کے تاروں سے بنے ہوئے تختوں پر

تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد

(آیت 15) {عَلٰى سُرُرٍ مَّوْضُوْنَةٍ: سُرُرٍ سَرِيْرٌ} کی جمع ہے،جس کا معنی تخت بھی ہے اور چارپائی بھی اور {وَضَنَ يَضِنُ وَضْنًا} (ض) بُننا، مضبوطی اور باریکی سے بننا، سونے اور جواہر کے ساتھ بننا۔ طبری نے مجاہد کے طریق سے صحیح سند کے ساتھ ابن عباس رضی اللہ عنھما کا قول ذکر فرمایا ہے: {مَرْمُوْلَةٌ بِالذَّهَبِ، أَيْ مَنْسُوْجَةٌ بِالذَّهَبِ} یعنی سونے کے تاروں کے ساتھ بنے ہوئے۔

تفسیر احسن البیان از حافظ صلاح الدین یوسف

اس آیت کی تفسیر پچھلی آیت کے ساتھ کی گئی ہے۔

تيسير القرآن از مولانا عبدالرحمن کیلانی

اس آیت کے لیے تفسیر کیلانی دستیاب نہیں۔

تفسیر ابن کثیر مع تخریج و تحکیم

اس آیت کی تفسیر اگلی آیات کیساتھ ملاحظہ کریں۔