الٓـمّٓ ۚ﴿۱﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
الم۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
الٓمٓ
ترجمہ محمد جوناگڑھی
الم
تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد
(آیت 2،1){ الٓمّٓ (1) تِلْكَ اٰيٰتُ الْكِتٰبِ الْحَكِيْمِ:} اس کی تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ یونس کی پہلی آیت کی تفسیر۔
تفسیر احسن البیان از حافظ صلاح الدین یوسف
الم 1
تيسير القرآن از مولانا عبدالرحمن کیلانی
اس آیت کے لیے تفسیر کیلانی دستیاب نہیں۔
تفسیر ابن کثیر مع تخریج و تحکیم
ہدایت یافتہ کتاب ٭٭
سورۂ بقرہ کی تفسیر کے اول میں ہی حروف مقطعات کے معنی اور مطلب کی توضیح کر دی گئی ہے۔ یہ قرآن ہدایت، شفاء اور رحمت ہے اور ان نیک کاروں کے لیے جو شریعت کے پورے پابند ہیں۔ نمازادا کرتے ہیں ارکان اوقات وغیرہ کی حفاظت کے ساتھ ہی نوافل سنت وغیرہ بھی نہیں چھوڑتے۔ فرض زکوٰۃ ادا کرتے ہیں صلہ ر، حمی سلوک واحسان، سخاوت اور داد و دہش کرتے رہتے ہیں۔ آخرت کی جزاء کا انہیں کامل یقین ہے اس لیے اللہ کی طرف پوری رغبت کرتے ہیں ثواب کے کام کرتے ہیں اور رب کے اجر پر نظریں رکھتے ہیں۔ نہ ریاکاری کرتے ہیں نہ لوگوں سے داد چاہتے ہیں۔ ان اوصاف والے راہ یافتہ ہیں۔ راہ اللہ پر لگادیئے گئے ہیں اور یہی وہ لوگ ہیں جو دین ودنیا میں فلاح نجات اور کامیابی حاصل کریں گے۔