یَّرِثُنِیۡ وَ یَرِثُ مِنۡ اٰلِ یَعۡقُوۡبَ ٭ۖ وَ اجۡعَلۡہُ رَبِّ رَضِیًّا ﴿۶﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
جو میرا وارث بنے اور آل یعقوب کا وارث بنے اور اے میرے رب! اسے پسند کیا ہوا بنا۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
جو میری اور اولاد یعقوب کی میراث کا مالک ہو۔ اور (اے) میرے پروردگار اس کو خوش اطوار بنائیو
ترجمہ محمد جوناگڑھی
جو میرا بھی وارث ہو اور یعقوب (علیہ السلام) کے خاندان کا بھی جانشین اور میرے رب! تو اسے مقبول بنده بنا لے
تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد
(آیت 6) ➊ {وَ اجْعَلْهُ رَبِّ رَضِيًّا: ” رَضِيًّا “ ”فَعِيْلٌ“} بمعنی {”مَفْعُوْلٌ“} ہے، مطلب پسند کیا ہوا، یعنی وہ اللہ تعالیٰ اور لوگوں سب کا پسندیدہ ہو۔ اللہ جسے پسند کرلے لوگ بھی اس سے محبت کرتے ہیں، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [إِذَا أَحَبَّ اللّٰهُ الْعَبْدَ نَادَی جِبْرِيْلَ إِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ فُلَانًا فَأَحْبِبْهُ فَيُحِبُّهٗ جِبْرِيْلُ فَيُنَادِيْ جِبْرِيْلُ فِيْ أَهْلِ السَّمَاءِ إِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ فُلاَنًا فَأَحِبُّوْهٗ فَيُحِبُّهٗ أَهْلُ السَّمَاءِ ثُمَّ يُوْضَعُ لَهٗ الْقَبُوْلُ فِي الْأَرْضِ] [بخاری، بدء الخلق، باب ذکر الملائکۃ صلوات اللّٰہ علیہم: ۳۲۰۹، عن أبي ھریرۃ رضی اللہ عنہ] ”جب اللہ تعالیٰ کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو جبریل علیہ السلام سے کہتا ہے کہ بے شک اللہ تعالیٰ فلاں بندے سے محبت کرتا ہے تو بھی اس سے محبت کر، تو جبریل علیہ السلام بھی اس سے محبت کرتے ہیں، پھر جبریل علیہ السلام آسمان والوں میں اعلان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فلاں شخص سے محبت کرتے ہیں، سو تم بھی اس سے محبت کرو، تو آسمان والے اس سے محبت کرتے ہیں، پھر اس کے لیے زمین میں قبولیت رکھ دی جاتی ہے۔“
➋ زکریا علیہ السلام کی بیٹے کے لیے دعا ایک تو یہاں آئی ہے، ایک سورۂ آل عمران (۳۸) میں اور ایک سورۂ انبیاء (۸۹) میں۔ تینوں جگہ ہی الفاظ معانی کا خزینہ اور موتیوں کا نگینہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے دعا قبول فرمائی اور بانجھ اور بوڑھی بیوی کو اولاد کے قابل بنا کر یحییٰ علیہ السلام عطا فرما دیے۔ دیکھیے سورۂ انبیاء (۹۰)۔
➋ زکریا علیہ السلام کی بیٹے کے لیے دعا ایک تو یہاں آئی ہے، ایک سورۂ آل عمران (۳۸) میں اور ایک سورۂ انبیاء (۸۹) میں۔ تینوں جگہ ہی الفاظ معانی کا خزینہ اور موتیوں کا نگینہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے دعا قبول فرمائی اور بانجھ اور بوڑھی بیوی کو اولاد کے قابل بنا کر یحییٰ علیہ السلام عطا فرما دیے۔ دیکھیے سورۂ انبیاء (۹۰)۔
تفسیر احسن البیان از حافظ صلاح الدین یوسف
اس آیت کی تفسیر پچھلی آیت کے ساتھ کی گئی ہے۔
تيسير القرآن از مولانا عبدالرحمن کیلانی
اس آیت کے لیے تفسیر کیلانی دستیاب نہیں۔
تفسیر ابن کثیر مع تخریج و تحکیم
اس آیت کی تفسیر اگلی آیات کیساتھ ملاحظہ کریں۔