قَالَ فَاخۡرُجۡ مِنۡہَا فَاِنَّکَ رَجِیۡمٌ ﴿ۙ۳۴﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
فرمایا پھر اس سے نکل جا ، کیونکہ یقینا تو مردود ہے۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
(خدا نے) فرمایا یہاں سے نکل جا۔ تو مردود ہے
ترجمہ محمد جوناگڑھی
فرمایا اب تو بہشت سے نکل جا کیوں کہ تو رانده درگاه ہے

تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد

اس آیت کی تفسیر آیت 33 میں تا آیت 35 میں گزر چکی ہے۔

تفسیر احسن البیان از حافظ صلاح الدین یوسف

اس آیت کی تفسیر پچھلی آیت کے ساتھ کی گئی ہے۔

تيسير القرآن از مولانا عبدالرحمن کیلانی

34۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ”یہاں سے نکل جا کیونکہ تو مردود ہے

تفسیر ابن کثیر مع تخریج و تحکیم

ابدی لعنت ٭٭
پھر اللہ تعالیٰ نے اپنے حکم کا ارادہ کیا جو نہ ٹلے، نہ ٹالا جا سکے کہ ’ تو اس بہترین اور اعلی جماعت سے دور ہو جا تو پھٹکارا ہوا ہے۔ قیامت تک تجھ پر ابدی اور دوامی لعنت برسا کرے گی ‘۔
کہتے ہیں کہ اسی وقت اس کی صورت بد گئی اور اس نے نوحہ خوانی شروع کی، دنیا میں تمام نوحے اسی ابتداء سے ہیں۔ مردود و مطرود ہو کر پھر آتش حسد سے جلتا ہوا آرزو کرتا ہے کہ قیامت تک کی اسے ڈھیل دی جائے اسی کو یوم البعث کہا گیا ہے۔ پس اس کی یہ درخواست منظور کی گئی اور مہلت مل گئی۔