زندیق کی تعریف اور شرعی حکم
تحریر: عمران ایوب لاہوری

زندیق کی تعریف اور شرعی حکم
زندیق کی مختلف تعریفیں کی گئی ہیں مثلاً:
جو اسلام ظاہر کرتے ہوئے کفر کو چھپائے اور شریعتوں کے بطلان کا عقیدہ رکھے ۔ یہ فقہائے شوافع کی تعریف ہے ۔
[الفقه الإسلامي وأدلته: 5577/7 ، الروضة الندية: 631/2 ، فتح البارى: 271/14]
(نوویؒ ) جو دین کی طرف منسوب نہ ہو وہ زندیق ہے ۔
[كما فى فتح البارى: 271/4]
(مالکؒ ) زندقہ سے مراد وہ چیز ہے جس پر منافقین تھے ۔
[أيضا]
➊ حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ :
أتى على رضى الله عنه ، بزنادقة فأحرقهم
”حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس زندیق لائے گئے تو آپ رضی اللہ عنہ نے انہیں جلا دیا ۔“
[بخارى: 6922 ، كتاب استتابة المرتدين: باب حكم المرتد والمرتدة واستتابتهم]
(شوکانیؒ ) زندیق بھی اللہ کے دشمنوں میں بہت زیادہ قتل کا مستحق ہے ۔
[السيل الجرار: 375/4]
(دکتور وھبہ زحیلی ) اسے قتل کیا جائے گا ۔
[الفقه الإسلامي وأدلته: 5577/7]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے