سوال :
اگر بچے نماز کی جماعت میں شامل ہوں، تو وہ کہاں کھڑے ہوں گے؟
جواب :
باجماعت نماز میں پہلی صفیں بالغ مردوں کی ہونی چاہیے، اس کے بعد نابالغ بچوں کی، اس کے پیچھے عورتوں کی صف ہوگی۔
❀ سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے امامت کروائی، تو فرمانے لگے:
ألا أصلي لكم صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم، فصف الرجال، ثم صف الولدان خلف الرجال، ثم صف النساء خلف الولدان.
”میں آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز نہ پڑھاؤں؟ وہاں مردوں نے صف بنائی، پھر مردوں کے پیچھے بچوں نے اور بچوں کے پیچھے عورتوں نے صف بنائی۔“
(مسند الإمام أحمد: 343/5، سنن أبي داود: 677 ، وسنده حسن)
حافظ ابن ملقن رحمہ اللہ (تحفة المحتاج: 548) نے اس کی سند کو ”حسن “کہا ہے۔ اگر نابالغ بچہ سمجھدار ہے، پاکی وطہارت کا خیال رکھنے والا ہے اور صف بندی کا خیال کرتا ہے، تو وہ بالغ مردوں کی صف میں بھی کھڑا ہوسکتا ہے۔
اگر کوئی اسے پیچھے کر دے، تو بھی کوئی حرج نہیں۔
❀ یزید بن صہیب فقیر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں:
كان زر، وأبو وائل، إذا رأونا فى الصف ونحن صبيان أخرجونا.
”بچپن میں جب ہمیں زر بن حبیش اور ابو وائل رحمہما اللہ صف میں کھڑے دیکھتے، تو ہمیں پیچھے کر دیتے تھے۔“
(مصنف ابن أبي شيبة: 4167، وسنده حسن)