خائن، غاصب اور جھپٹ مار پر حدِ سرقہ نہیں
تحریر: عمران ایوب لاہوری

خائن ، ڈاکو اور غاصب کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ليس على خائن و لا منتهب ولا مختلس قطع
”خائن ، ڈاکو اور غاصب کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا ۔“
[صحيح: إرواء الغليل: 2403 ، احمد: 380/3 ، ابو داود: 4391 ، كتاب الحدود: باب القطع فى الخلسة والخيانة ، نسائي: 88/8 ، ابن ماجة: 2591 ، حاكم: 382/4 ، ابن حبان: 4457 ، بيهقى: 279/8 ، العلل المتناهية لابن الجوزي: 793/2]
(شافعیہ ، حنفیہ) اس کے قائل ہیں کہ ان سب کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا ۔
[تحفة الأحوذى: 835/4]
(احمدؒ ) ان سب کا ہاتھ کاٹا جائے گا ۔
[نيل الأوطار: 583/4]
(نوویؒ) قاضی عیاضؒ بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہاتھ کاٹنے کی سزا چور پر واجب کی ہے جبکہ اس کے علاوہ اختلاس ، انتہاب اور غصب میں نہیں کی ۔
[شرح مسلم: 199/6]
(راجح ) پہلا موقف راجح ہے ۔
خائن وہ ہے جو ظاہر أخیر خواہ اور خفیہ مال (دھوکہ و فریب کے ذریعے ) حاصل کرنے والا ہو ۔
منتهب جو زبردستی غلبہ پا کر مال چھین لے ۔
مختلس جو کسی کا مال جھپٹا مار کر سلب کر لے ۔
[تحفة الأحوذى: 834/4 ، نيل الأوطار: 583/4 ، النهاية: 61/2]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے