تحریر: عمران ایوب لاہوری
گواہی دیتے ہوئے مبالغہ آرائی سے اجتناب کرنا چاہیے
اور جس قدر علم ہو صرف اتنا ہی بیان کر دینا چاہیے جیسا کہ حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو سنا وہ کسی دوسرے آدمی کی تعریف کر رہا ہے اور اس کی مدح میں مبالغے سے کام لے رہا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
أهلكتـم – او قطعتم – ظهر الرجل
”تم نے (اسے ) ہلاک کر دیا ، (یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ ) تم نے اس آدمی کی کمر توڑ دی ۔“
[بخاري: 2663 ، كتاب الشهادات: باب ما يكره من الإطناب فى المدح وليقل ما يعلم]