غسل جنابت سے متعلق احکام صحیح احادیث کی روشنی میں
مرتب کردہ: محمد ندیم ظہیر

غسل جنابت کے فرائض 

جسم پر لگی ہوئی گندگی کو صاف کرنا فرض ہے

دلیل

کتاب نسائی حدیث نمبر 419
حکم حدیث صحیح

عَنْ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنْ الْجَنَابَةِ يَبْدَأُ فَيَغْسِلُ يَدَيْهِ ثُمَّ يُفْرِغُ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ فَيَغْسِلُ فَرْجَهُ ثُمَّ يَضْرِبُ بِيَدِهِ عَلَى الْأَرْضِ ثُمَّ يَمْسَحُهَا ثُمَّ يَغْسِلُهَا
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجۂ محترمہ حضرت میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب غسل جنابت فرماتے تو سب سے پہلے ہاتھ دھوتے، پھر اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالتے اور اپنی شرم گاہ دھوتے، پھر اپنا (بایاں) ہاتھ زمین پر مارتے، پھر اسے ملتے، پھر اس کو دھوتے۔

مکمل وضو کرنا نماز کی طرح

دلیل

کتاب صحیح البخاری حدیث نمبر 248
عَنْ عَائِشَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صلّى الله عليه وسلم أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَانَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الجَنَابَةِ، بَدَأَ فَغَسَلَ يَدَيْهِ، ثُمَّ يَتَوَضَّأُ كَمَا يَتَوَضَّأُ لِلصَّلاَةِ،
ترجمہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب غسل فرماتے تو آپ پہلے اپنے دونوں ہاتھ دھوتے پھر اسی طرح وضو کرتے جیسا نماز کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کیا کرتے تھے

سر پر تین چلو پانی ڈالنا پھر بالوں میں خلال کریں تکہ بالوں کی جڑوں تک پانی پہنچ جائے

دلیل

کتاب صحیح مسلم حدیث نمبر 718
حضرت عائشہ ؓ سے ر وایت کی کہ جب رسول اللہ ﷺ غسل جنابت فرماتے تو پہلے اپنے ہاتھ دھوتے ، پھر دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈال کر اپنی شرم گاہ دھوتے ، پھر نماز کے وضو کی مانند وضو فرماتے ، پھر پانی لے کر انگلیوں کو بالوں کی جڑوں میں داخل کرتے ، جب آپ سمجھتے کہ آپ نے اچھی طرح جڑوں میں پانی پہنچا دیا ہے ۔ تواپنے سر پر دونوں ہاتھوں سے تین چلو ڈالتے ۔ پھر سارے جسم پر پانی ڈالتے ( اور جسم دھوتے) پھر ( آخر میں ) اپنے دونوں پاؤں دھو لیتے

④  جسم پر پانی بہانا

دلیل

کتاب نسائی حدیث نمبر 249
حکم حدیث صحیح
عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ غُسْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْجَنَابَةِ أَنَّهُ كَانَ يَغْسِلُ يَدَيْهِ وَيَتَوَضَّأُ وَيُخَلِّلُ رَأْسَهُ حَتَّى يَصِلَ إِلَى شَعْرِهِ ثُمَّ يُفْرِغُ عَلَى سَائِرِ جَسَدِهِ
ترجمہ
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل جنابت کی بابت بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (سب سے پہلے) اپنے ہاتھ دھوتے تھے اور وضو فرماتے اور اپنے سر کے بالوں میں (گیلی) انگلیاں پھیرتے تھے، (حتی کہ بال گیلے ہو جاتے) پھر اپنے سارے جسم پر پانی بہاتے۔۔

غسل کا مکمل طریقہ

جسم سے گندگی کو صاف کریں یعنی شرم گاہ کو اور ہاتھوں کو اچھی طرح دھولیں ، نماز کی طرح وضو کریں جب دونوں ہاتھوں کو دھولیں پھر تین چلو پانی سر پر ڈالیں بالوں میں خلال کریں تاکہ بالوں کے جڑ تک پانی پہنچ جائے ۔
پھر پورے جسم پر پانی بہائیں جسم پر پانی بہانے کے بعد اس جگہ سے ہٹ کر دونوں پاؤں کو دھولیں

دلیل

کتاب صحیح مسلم حدیث نمبر 718
عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ يَبْدَأُ فَيَغْسِلُ يَدَيْهِ. ثُمَّ يُفْرِغُ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ فَيَغْسِلُ فَرْجَهُ. ثُمَّ يَتَوَضَّأُ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ. ثُمَّ يَأْخُذُ الْمَاءَ فَيُدْخِلُ أَصَابِعَهُ فِي أُصُولِ الشَّعْرِ. حَتَّى إِذَا رَأَى أَنْ قَدْ اسْتَبْرَأَ حَفَنَ عَلَى رَأْسِهِ ثَلَاثَ حَفَنَاتٍ. ثُمَّ أَفَاضَ عَلَى سَائِرِ جَسَدِهِ. ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ»
حضرت عائشہ ؓ سے ر وایت کی کہ جب رسول اللہ ﷺ غسل جنابت فرماتے تو پہلے اپنے ہاتھ دھوتے ، پھر دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈال کر اپنی شرم گاہ دھوتے ، پھر نماز کے وضو کی مانند وضو فرماتے ، پھر پانی لے کر انگلیوں کو بالوں کی جڑوں میں داخل کرتے ، جب آپ سمجھتے کہ آپ نے اچھی طرح جڑوں میں پانی پہنچا دیا ہے ۔ تواپنے سر پر دونوں ہاتھوں سے تین چلو ڈالتے ۔ پھر سارے جسم پر پانی ڈالتے ( اور جسم دھوتے) پھر ( آخر میں ) اپنے دونوں پاؤں دھو لیتے ۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1