تحریر: عمران ایوب لاہوری
برتنوں میں تھوڑی بہت چاندی جائز ہے
کیونکہ اس میں تکبر و فخر والی کوئی بات نہیں جو کہ برتنوں کے استعمال میں ہوتی ہے جیسا کہ حدیث میں ہے کہ :
أن قدح النبى صلى الله عليه وسلم انكسر فاتخذ مكان الشعب سلسلة من فضة
”نبي صلی اللہ علیہ وسلم کا پیالہ ٹوٹ گیا تو آپ نے اس ٹوٹی ہوئی جگہ پر چاندی کا تار لگوا لیا ۔“
[بخاري: 3109 ، كتاب فرض الخمس: باب ما ذكر من درع النبى صلی اللہ علیہ وسلم و عصاه وسيفه وقدحه وخاتمه]