کاروبار میں فیاضی سے کام لینا چاہیے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

کاروبار میں فیاضی سے کام لینا چاہیے
➊ حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ :
أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: رحم الله رجلا سمحا إذا باع وإذا اشترى وإذا اقتضى
”رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ ایسے شخص پر رحم کرے جو بیچتے وقت اور خریدتے وقت اور تقاضا کرتے وقت فیاضی اور نرمی سے کام لیتا ہے۔“
[بخارى: 2076 ، كتاب البيوع: باب السهولة و السماحة فى الشراء والبيع ومن طلب حقا فليطلبه فى عفاف ، ابن ماجة: 2203]
➋ جامع ترمذی کی روایت میں یہ لفظ ہیں:
غفر الله لرجل كان قبلكم ، كان سهلا إذا باع ، سهلا إذا اشترى ، سهلا إذا اقتضي
”اللہ تعالیٰ نے تم سے پہلے لوگوں میں سے ایک آدمی کو بخش دیا وہ جب بیچتا تھا اور جب خریدتا تھا اور جب تقاضا کرتا تھا تو نرمی سے پیش آتا تھا۔“
[صحيح: صحيح الترغيب: 1742 ، كتاب البيوع: باب الترغيب فى السماحه فى البيع والشراء ، ترمذى: 1320]
➌ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
أدخل الله عز وجل رجلا كان سهلا ، مشتريا وبائعا ، وقاضيا و مقتضيا ، الجنة
”اللہ تعالیٰ نے ایک بندے کو جنت میں داخل کر دیا۔ وہ شخص خریدتے وقت ، فروخت کرتے وقت ، فیصلہ کرتے وقت اور تقاضا کرتے وقت نرمی (اور فیاضی) سے پیش آتا تھا ۔“
[حسن لغيره: صحيح الترغيب: 1743 ، كتاب البيوع: باب الترغيب فى السماحة فى البيع والشراء ، نسائي: 319/7 ، ابن ماجة: 2202]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1