حضانت سے متعلق نبی ﷺ کے پانچ فیصلے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

حضانت سے متعلق نبی ﷺ کے پانچ فیصلے
(ابن قیمؒ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضانت (بچے کی پرورش ) کے متعلق پانچ فیصلے فرمائے ہیں:
➊ حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کی بیٹی کا فیصلہ جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
الخالة بمنزلة الأم
”خالہ ماں کے درجہ میں ہے ۔“
[بخاري: 2699 ، كتاب الصلح: باب كيف يكتب هذا ما صالح فلان بن فلان]
➋ ایک آدمی اپنے نابالغ بچے کو لایا کہ جس کے متعلق اس نے اور اس کی ماں نے جھگڑا کیا اور یہ شخص مسلمان نہیں ہوا تھا تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے باپ کو ایک طرف ا اور ماں کو دوسری طرف بٹھا دیا پھر بچے کو اختیار دیا اور کہا: ”اے اللہ ! اسے ہدایت دے ۔“ تو وہ بچہ اپنی ماں کی طرف مائل ہو گیا۔
[ذكره أحمد]
➌ رافع بن سنان مسلمان ہو گئے اور ان کی بیوی مسلمان نہ ہوئی…. بچی ماں کی طرف مائل ہوئی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی ”اے اللہ اسے ہدایت دے ۔“ تو وہ اپنے باپ کی طرف مائل ہو گئی پھر اس نے بچی کو پکڑ لیا۔
[ابو داود: 2244]
➍ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک عورت آئی اور اس نے کہا کہ میرا شوہر میرے بچے کو لے جانا چاہتا ہے …… الخ ۔
[ابو داود: 2277]
➎ ایک عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آکر عرض کیا ”یہ میرا بیٹا ہے۔ میرا پیٹ اس کے لیے برتن تھا …. الخ ۔
[ابو داود: 2276]
یہ وہ پانچ فیصلے ہیں کہ جن پر پرورش و تربیت کے مسائل کا دارو مدار ہے۔
[أعلام الموقعين: 360/4 – 361]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے