سوال:
لوگوں میں سب سے بڑھ کر حسد کا نشانہ کون لوگ بنتے ہیں ؟
جواب :
ہر نعمت والا جو بیدار رہنے سے اعراض کرنے والا ہو، حسد کا نشانہ بنتا ہے۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، بے شک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا (جو سیدنا جعفر رضی اللہ عنہ کی زوجہ تھیں) سے کہا:
«ما لي أرى أجسام بني أخي ضارعة أى نحيفة تصيبهم حاجة؟ قالت: لا، ولكن العين تسرع إليهم، قال: ارقيهم قالت: فعرضت عليه كلاما لا بأس به، فقال: نعم ارقيهم »
”کیا بات ہے کہ مجھے میرے بھتیجے بھتیجیاں کمزور دکھائی دیتے ہیں۔ کیا تمھیں کوئی پریشانی ہے؟ اس نے کہا: نہیں، لیکن نظر انھیں بہت جلد لگ جاتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان کو دم کر۔ اسماءکہتی ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کچھ کلمات پیش کیے جن میں کوئی گناہ نہ تھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ٹھیک ہے، ان کو دم کیا کر۔“ [صحيح مسلم، رقم الحديث 2198]