سوال:
جادوگروں، جادو، فرعون اور موسیٰ علیہ السلام کا کیا قصہ ہے ؟
جواب :
ارشاد ربانی ہے :
قَالَ أَجِئْتَنَا لِتُخْرِجَنَا مِنْ أَرْضِنَا بِسِحْرِكَ يَا مُوسَىٰ ﴿٥٧﴾
”کہا کیا تو ہمارے پاس اس لیے آیا ہے کہ ہمیں ہماری سرزمین سے اپنے جادو کے ذریعے نکال دے اے موسیٰ ؟ “ [طه: 57 ]
اللہ تعالیٰ فرعون کے متعلق خبر دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ بلاشبہ اس نے موسیٰ علیہ السلام سے کہا، جب موی علیہ السلام نے اسے بڑی نشانی دکھائی، وہ بڑی نشانی، ان کا لاٹھی پھینکنا تھا، جو ایک بڑا سانپ بن جاتی اور اپنے پہلو سے ہاتھ کو نکالنا جو سورج کی مانند چپکنے لگتا تھا۔ فرعون نے یہ دیکھ کر کہا : یہ تو جادو ہے جو تو ہمیں مسحور کرنے کے لیے لایا ہے۔ اس کے ذریعے تو لوگوں پر حکومت چاہتا ہے، تیرا یہ مقصد پورا نہیں ہوگا۔
فَلَنَأْتِيَنَّكَ بِسِحْرٍ مِّثْلِهِ فَاجْعَلْ بَيْنَنَا وَبَيْنَكَ مَوْعِدًا لَّا نُخْلِفُهُ نَحْنُ وَلَا أَنتَ مَكَانًا سُوًى ﴿٥٨﴾
”تو ہم بھی ہر صورت تیرے پاس اس جیسا جادو لائیں گے، پس تو ہمارے درمیان اور اپنے درمیان وعدے کا ایک وقت طے کر دے کہ نہ ہم اس کے خلاف کریں اور نہ ہو، ایسی جگہ میں جو مساوی ہو۔ “ [ طه: 58 ]
یعنی اے موسیٰ! ہمارے پاس بھی تیرے جادو جیسا جادو ہے، اس لیے تیرے پاس جو ہے، اس پر مغرور نہ ہو۔
فَاجْعَلْ بَيْنَنَا وَبَيْنَكَ مَوْعِدًا یعنی ایک دن مقرر کرو، جس میں تم اور ہم اکٹھے ہوں اور کسی معین دن اور معین وقت میں ہم اس جادو کا مقابلہ کریں جو تو ہمارے پاس لایا ہے۔ موسی علیہ السلام نے ان سے کہا: يوم الزينة یعنی تہوار کا دن تمھارے لیے مقرر کرتے ہیں۔
قَالُوا إِنْ هَٰذَانِ لَسَاحِرَانِ يُرِيدَانِ أَن يُخْرِجَاكُم مِّنْ أَرْضِكُم بِسِحْرِهِمَا وَيَذْهَبَا بِطَرِيقَتِكُمُ الْمُثْلَىٰ ﴿٦٣﴾
”کہا بے شک یہ دونوں یقینا جادوگر ہیں، چاہتے ہیں کہ تمھیں تمھاری سرزمین سے اپنے جادو کے ذریعے نکال دیں اور تمھارا وہ طریقہ لے جائیں جو سب سے اچھا ہے۔ “ [طه: 63 ]
جادوگر آپس میں کہنے لگے : تم جانتے ہو کہ یہ آدمی اور اس کا بھائی یعنی موسیٰ علیہ السلام اور ہارون علیہ السلام جادو کے ماہر اور جادوگری سے پوری طرح باخبر ہیں۔ ان کا آج کے دن ارادہ یہ ہے کہ یہ تم پر اور تمھاری قوم پر غالب آ جائیں اور لوگوں پر حکومت کریں، عوام ان کی اطاعت کریں اور وہ فرعون اور اس کے لشکروں کے ساتھ لڑائی کر یں، پھر وہ ایک دوسرے کے مددگار بن کر جادو کے ذریعے تمھیں تمھاری زمین سے نکال دیں۔
وَيَذْهَبَا بِطَرِيقَتِكُمُ الْمُثْلَ یعنی وہ دونوں تمھارے بہترین مذہب کو برباد کر دیں۔