سیدنا موسیٰ علیہ السلام اور فرعون کا قصہ: دعوت، انکار اور عذابِ الٰہی
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

سیدنا موسیٰ علیہ السلام کا فرعون کے ساتھ کیا قصہ ہے ؟

جواب :

فرمان باری تعالیٰ ہے :
قَالَ مُوسَىٰ أَتَقُولُونَ لِلْحَقِّ لَمَّا جَاءَكُمْ ۖ أَسِحْرٌ هَٰذَا وَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُونَ ﴿٧٧﴾
”موسیٰ نے کہا کیا تم حق کے بارے میں (یہ) کہتے ہو، جب وہ تمھارے پاس آیا، کیا جادو ہے یہ؟ حالانکہ جادوگر کامیاب نہیں ہوتے۔ “ [يونس: 77]
حضرت موی علیہ السلام کا فرعون کے ساتھ قصہ یہ ہے کہ فرعون نے موسی علیہ السلام سے ہر طرح سے چوکنا رہنے کی کوشش کی، پھر بھی وہ ان میں پلے بڑھے اور جوان ہوئے۔ اللہ نے موسیٰ علیہ السلام کے لیے ان کے پاس سے نکلنے کا سبب پیدا کیا اور موسیٰ علیہ السلام کو نبوت و رسالت سے نوازا، تاکہ وہ فرعون کی طرف جائیں اور اسے دعوت حق دیں۔ یہ سب کچھ فرعون کی حکومت اور بادشاہی کے باوجود قدرت خداوندی سے ہوا، پھر موسیٰ علیہ السلام اللہ تعالیٰ کی طرف سے رسالت کا تاج پہنے اس کے پاس آئے۔ جب کہ ان کے بھائی ہارون کے سوا ان کا کوئی وزیر نہ تھا۔ فرعون نے سرکشی اور تکبر کیا۔ اسے حمیت اور خبیث نفس نے پکڑ لیا، اس نے اپنے منہ کو موڑ لیا اور طاقت کے بل بوتے پر اعراض کیا، اس نے ایسی چیز کا دعوی کیا، جس کا وہ حقدار نہ تھا، اس نے سرکشی اور بغاوت کو اپنایا اور بنی اسرائیل کے اہل ایمان گروہ کی توہین کی۔
اللہ نے اپنے رسول موسیٰ علیہ السلام اور ان کے بھائی ہارون علیہ السلام کی حفاظت کی۔ انھیں اپنی عنایت کے گھیرے میں رکھا اور ان کی ایسی آنکھ سے پہرے داری کی جو کبھی سوتی نہیں۔ حجت و دلیل کی پیشگی، بحث و تکرار اور نشانیوں کا ظہور،
یکے بعد دیگرے موسیٰ علیہ السلام نے پیش کیے، جنھیں دیکھ کر عقلیں دنگ رہ گئیں اور ذوی الالباب پر دہشت چھا گئی۔ یہ تو ایسی چیز یں تھیں جنہیں اللہ کا تائید یافتہ ہی لا سکتا تھا، لیکن فرعون اور اس کے پیروکاروں نے انکار، عداوت اور تکبر کی بنا پر ان سب چیزوں کی تکذیب کا پختہ ارادہ کر لیا، پھر اللہ نے ان پر نہ ٹلنے والا عذاب مسلط کر دیا اور ایک ہی صبح ان سب کو غرق کر دیا۔
فرمان الہی ہے:
فَقُطِعَ دَابِرُ الْقَوْمِ الَّذِينَ ظَلَمُوا ۚ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿٤٥﴾
” تو ان لوگوں کی جڑ کاٹ دی گئی، جنھوں نے ظلم کیا تھا اور سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو سب جہانوں کا رب ہے۔“ [الأنعام: 45]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے