موسیٰ علیہ السلام کی جدال کے بعد ایمان لانے والے جادوگروں کی تعداد: قرآنی و روایتی اقوال کا جائزہ
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

موسیٰ علیہ السلام کی مبارزت کے بعد ایمان لانے والے جادوگروں کی کتنی تعداد تھی ؟

جواب :

ارشاد باری تعالیٰ ہے :
فَجُمِعَ السَّحَرَةُ لِمِيقَاتِ يَوْمٍ مَّعْلُومٍ
”تو جادوگر ایک مقرر دن کے طے شدہ وقت کے لیے جمع کیے گئے۔ [الشعراء: 38]
جب جادوگروں نے اللہ کے نور کو بجھانے کا ارادہ کیا، اللہ نے ان کی چالوں کو ناکام کر دیا، وہ کافروں کے نا چاہنے کے باوجود اپنے نور کو مکمل کرنا چاہتا تھا، پھر اس نے کر دکھایا، موسی علیہ السلام کی ملاقات کو آنے والے جادوگروں کی تعداد میں کافی اختلاف ہے۔ ابن کثیر نے ذکر کیا کہ وہ اسی (80) ہزار تھے۔ سدی رحمہ اللہ نے کہا کہ وہ اٹھارہ (18) ہزار تھے اور ابو امامہ سے انیس (19) ہزار مروی ہے۔ محمد بن اسحاق پندرہ (15) ہزار کے قائل ہیں۔ کعب الاحبار کے قول میں بارہ (12) ہزار تھے اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے کہ وہ ستر (70) آدمی تھے، جو صبح کو جادوگر اور شام کو کلمہ توحید کی گواہی دینے والے تھے۔
بڑے بڑے جادوگروں کے نام مندرجہ ذیل تھے:
➊ سابور
➋ عاذور
➌ حطحط
➍ یصفی

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1