معراج کی رات نبی کریم کی انبیاء کو نماز پڑھانے کا ثبوت
ماخوذ: فتاویٰ الدین الخالص، ج1 ص145

سوال

کیا یہ ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شب معراج کے موقع پر انبیاء علیہم السلام کی امامت کرتے ہوئے انہیں نماز پڑھائی؟

الجواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جی ہاں، یہ بات صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج کی رات انبیاء کرام علیہم السلام کو نماز پڑھائی۔

📖 حدیث مبارکہ

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"میں نے اپنے آپ کو دیکھا، جب میں حطیم میں تھا اور قریش مجھ سے سفر معراج کے بارے میں سوالات کر رہے تھے۔ انہوں نے بیت المقدس کی بعض چیزوں کے بارے میں پوچھا، جنہیں میں یاد نہ کر سکا، اور اس وقت مجھے سخت تکلیف ہوئی۔ ایسی تکلیف مجھے کبھی محسوس نہیں ہوئی۔
اللہ تعالیٰ نے بیت المقدس کو میرے سامنے کر دیا، اور میں نے ان کے تمام سوالات کے جوابات دے دیے۔”

پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:

"میں نے اپنے آپ کو انبیاء کی جماعت میں پایا۔ موسیٰ علیہ السلام کو دیکھا کہ وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہے تھے، اور وہ درمیانے قد کے آدمی تھے، ایسے معلوم ہوتا تھا کہ وہ قبیلہ شنوءۃ کے کسی فرد کی طرح ہیں۔
اور میں نے عیسیٰ علیہ السلام کو بھی نماز پڑھتے ہوئے دیکھا، اور ان کے زیادہ مشابہ عروہ بن مسعود ثقفی ہیں۔
ابراہیم علیہ السلام کو بھی دیکھا کہ وہ کھڑے ہو کر نماز ادا کر رہے تھے، اور ان کے سب سے زیادہ مشابہ میں خود ہوں۔
پھر نماز کا وقت ہوا، تو میں نے ان کی امامت کی۔”
(مسند ابی عوانہ: 1/131، صحیح سند کے ساتھ)

حدیث کی تحقیق اور استدلال

یہ حدیث سنداً صحیح ہے اور اس پر کوئی ضعف یا اعتراض نہیں۔
اس حدیث سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم "امام الانبیاء” ہیں، اگرچہ آپ سب سے آخر میں مبعوث کیے گئے۔

اس روایت کی روشنی میں یہ واضح ہوتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج کی رات انبیاء علیہم السلام کو نماز پڑھائی، اور یہ بات صحیح احادیث سے ثابت ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1