مسلمانوں کی قبروں کے درمیان جوتے پہن کر چلنے کا حکم
تحریر: عمران ایوب لاہوری

مسلمانوں کی قبروں کے درمیان جوتیاں پہن کر نہیں چلنا چاہیے
(البانیؒ) اسی کے قائل ہیں ۔
[أحكام الجنائز: ص/252]
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو جوتیاں پہن کر قبروں کے درمیان چلتے ہوئے دیکھا تو اسے جوتیاں اتارنے کا کہا:
فلما عرف الرجل رسول الله صلى الله عليه وسلم خلع نعليه ورمى بهما
”لٰہذا جب اس آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہچان لیا تو اپنی جوتیاں اتار کر پھینک دیں۔“
[أيضا]
(ابن حجرؒ ) اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ قبروں کے درمیان جوتیاں پہن کر چلنا مکروہ ہے۔
[فتح البارى: 160/3]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1