پگڑی پر مسح کے لیے طہارت اور مدت کی شرط کا حکم

سوال:

کیا پگڑی پر مسح کرنے کے لیے طہارت اور مدت کی وہی شرط ہے جو موزوں پر مسح کرنے میں ہوتی ہے؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

اس مسئلے میں اہل علم کی مختلف آراء موجود ہیں:

شیخ ابن باز رحمہ اللہ کا موقف:

  • پگڑی پر مسح کرنے کے لیے حالت طہارت (یعنی وضو کی حالت میں پگڑی پہننا) شرط ہے۔
  • مسح کی مدت ایک دن اور ایک رات (یوم و لیلۃ) تک محدود ہے، جیسے موزوں کے مسح میں ہوتا ہے۔
  • صرف وہ پگڑی مسح کے قابل ہے جو سر کے گرد لپیٹی گئی ہو۔

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کا موقف:

  • شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کا قول نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ پگڑی پر مسح کے لیے طہارت (وضو کی حالت میں پہننے) کی شرط نہیں ہے۔
  • مسح کے لیے کوئی مقررہ مدت بھی نہیں ہے۔
  • یہ بھی ایک معتبر رائے ہے اور قابل احترام سمجھی جا سکتی ہے۔

نتیجہ:

فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ نے شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کی رائے کو زیادہ درست قرار دیا ہے اور اس کی توجیہ کو معقول قرار دیا ہے۔

واللہ اعلم

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1