امام احمد بن حنبل اور سماع موتیٰ کا عقیدہ حقیقت یا مغالطہ
ماخوذ: فتاوی علمیہ، جلد1، كتاب العقائد، صفحہ115

سوال:

کیا امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ اور اکابرین حنابلہ سے سماع موتیٰ اور عرض اعمال کا عقیدہ ثابت ہے یا ڈاکٹر عثمانی نے مغالطہ دیا ہے؟

جواب:

الحمد للہ، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ڈاکٹر مسعود احمد عثمانی ایک مشہور کذاب، دجال اور تکفیری و خارجی عقیدے کا حامل شخص تھا۔ اس نے میرے سامنے امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کو کافر کہا تھا، لہٰذا جب تک اصل کتاب کا مطالعہ نہ کر لیا جائے، ڈاکٹر مسعود کی نقل و روایات کا کوئی اعتبار نہیں ہے۔ تحقیق کے لیے اصل مصادر کی طرف رجوع کریں یا پھر ہمیں ڈاکٹر مسعود والے حوالے فراہم کریں تاکہ ان کی تحقیق کی جا سکے۔

(بحوالہ: شہادت، فروری 2004ء)

تنبیہ:

یہ واضح رہے کہ عثمانی گروپ کی جانب سے امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کے خلاف جو باطل پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، وہ حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کا یہ عقیدہ ہرگز نہیں تھا کہ مُردے ہمہ وقت قبروں میں سنتے ہیں۔

امام اہل سنت احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کے عقائد ان کی اپنی کتابوں اور اقوال سے بالکل واضح اور روشن ہیں، اور اس بارے میں کسی قسم کی غلط بیانی کی گنجائش نہیں ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1