فحاشی میں مبتلا افراد کی شناخت اور احتیاطی تدابیر
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ

فحاشی میں مبتلا افراد کی پہچان

فحاشی میں مبتلا افراد کی پہچان ان کی بات چیت، حرکات و سکنات، اور عمومی رویے سے کی جا سکتی ہے۔ ایسے افراد کے چند عام خصائل درج ذیل ہیں، جن کی مدد سے انہیں پہچاننا آسان ہو سکتا ہے۔

➊ زبان اور گفتگو

◈ یہ افراد فحش الفاظ اور ذو معنی جملے کثرت سے استعمال کرتے ہیں۔
◈ گفتگو کے دوران غیر ضروری جنسی موضوعات چھیڑنے کی عادت رکھتے ہیں۔
◈ دوسروں کو شرمندہ کرنے یا ان کے جذبات سے کھیلنے کے لیے ناشائستہ الفاظ کا سہارا لیتے ہیں۔

➋ نظر اور رویہ

◈ دوسروں کو نامناسب انداز میں دیکھنا یا مسلسل گھورنا۔
◈ جنسی نوعیت کے لطائف یا کہانیاں سنانے کی عادت ہونا۔
◈ گفتگو یا میسجز میں غیر مہذب اور ناشائستہ اشارے دینا۔

➌ سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کا استعمال

◈ فحش مواد دیکھنے یا دوسروں سے شیئر کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
◈ سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی تبصرے یا نامناسب میسجز بھیجتے ہیں۔
◈ دوسروں کی نجی زندگی میں بلاوجہ دخل اندازی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

➍ حرکات و سکنات

◈ دوسروں کے ساتھ غیر ضروری جسمانی قربت اختیار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
◈ جان بوجھ کر ایسا لباس یا انداز اپناتے ہیں جو دوسروں کو غیر آرام دہ محسوس ہو۔
◈ دوسروں کے ساتھ نازیبا اور غیر اخلاقی مزاح کا سہارا لیتے ہیں۔

➎ رویے میں شدت

◈ اگر کوئی ان کے رویے پر تنقید کرے تو مشتعل ہو جاتے ہیں۔
◈ اپنی نازیبا حرکتوں کا جواز پیش کرنے کے لیے دوسروں کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں۔
◈ دوسروں کے جذبات اور حدود کا احترام نہیں کرتے۔

➏ تنہائی میں مشکوک سرگرمیاں

◈ جنسی موضوعات پر زیادہ تر سوچنا یا بات کرنا۔
◈ دوسروں کو نامناسب ویڈیوز، تصاویر، یا پیغامات بھیجنے کی کوشش کرنا۔

➐ احتیاطی تدابیر

اگر کسی شخص کے بارے میں شبہ ہو کہ وہ فحاشی میں مبتلا ہے، تو درج ذیل اقدامات کرنا بہتر ہوگا:

◈ ایسے افراد سے مناسب فاصلہ رکھیں۔
◈ اگر معاملہ سنگین ہو تو والدین، اساتذہ، یا متعلقہ حکام سے مدد لیں۔
◈ سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز پر اپنی نجی معلومات کے تحفظ کا خاص خیال رکھیں۔

یہ علامات انفرادی طور پر کسی شخص کی مکمل شخصیت کا احاطہ نہیں کرتیں، لیکن اگر کوئی شخص ان میں سے کئی رویے مستقل طور پر ظاہر کر رہا ہو تو اس کے بارے میں محتاط رہنا ضروری ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1