جنات کی حقیقت، انسانی جسم میں داخلہ اور اسلامی رہنمائی
فتاوی علمیہ، جلد 1، كتاب العقائد، صفحہ 98

سوال:

کیا جنات کا وجود شرعی طور پر ثابت ہے؟
کیا جنات کے لڑکیوں پر عاشق ہونے کے واقعات حقیقت پر مبنی ہیں؟
کیا نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے دور میں ایسے واقعات پیش آئے؟
کیا جن انسانی جسم میں داخل ہو سکتا ہے؟

جواب:

الحمد للہ، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن و حدیث کی روشنی میں جنات کا وجود

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
"وَخَلَقَ الْجَانَّ مِنْ مَارِجٍ مِنْ نَارٍ”
"اور جنات کو اللہ نے آگ کے شعلے سے پیدا کیا۔”
📖 (الرحمن 15)

"وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالإِنسَ إِلا لِيَعْبُدُونِ”
"اور میں نے جن و انسان کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا۔”
📖 (الذاریات 56)

حدیث مبارکہ:
◈ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جنات تین اقسام کے ہوتے ہیں؛ ایک قسم ہوا میں اڑتی ہے، دوسری قسم سانپوں اور کتوں کی صورت میں ہوتی ہے، اور تیسری قسم انسانوں کی طرح سفر کرتی اور رہتی ہے۔”
📖 (سنن الطبرانی، المعجم الأوسط: 8319، صحیح الجامع: 3114)

اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جنات کا وجود ایک حقیقت ہے اور ان کی مختلف اقسام ہیں۔

کیا جنات انسانوں پر عاشق ہوتے ہیں؟

◈ آج کل بعض لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ "جن کسی لڑکی پر عاشق ہوگیا” یا "جن کسی عورت سے شادی کرنا چاہتا ہے”۔

یہ بات قرآن و حدیث سے ثابت نہیں ہے۔
اکثر اوقات یہ محض نفسیاتی یا جسمانی بیماریوں کا اثر ہوتا ہے۔
بعض اوقات فراڈیے عامل اور جادوگر اس قسم کے دعوے کرکے لوگوں کو لوٹتے ہیں۔

نبی کریم ﷺ کے دور میں کسی صحابی یا صحابیہ پر عاشق جن کا کوئی واقعہ نہیں ملتا۔
صحابہ کرام کے دور میں بھی ایسا کوئی ثابت واقعہ موجود نہیں۔
تابعین اور سلف صالحین کے دور میں بھی ایسی کوئی صحیح روایت نہیں ملتی۔

جنات کے اثرات اور وسوسے تو ہوتے ہیں، مگر کسی عورت پر عاشق ہونا یا اس سے تعلقات قائم کرنا یہ محض جھوٹا دعویٰ ہے۔

کیا جن انسان کے جسم میں داخل ہوسکتا ہے؟

◈ بعض روایات میں آتا ہے کہ شیطان انسان کے جسم میں داخل ہوسکتا ہے۔

"بے شک شیطان انسان کے جسم میں خون کی طرح گردش کرتا ہے۔”
📖 (صحیح بخاری: 3281، صحیح مسلم: 2175)

کچھ ضعیف روایات بھی موجود ہیں جن میں ذکر ہے کہ بعض صحابہ پر جن کا اثر ہوا، مگر ان کی سندیں کمزور ہیں۔

ائمہ کرام کا موقف:

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

"جن بعض اوقات انسانی جسم میں داخل ہوسکتا ہے، مگر یہ عام اور ضروری نہیں ہے۔ بعض لوگ نفسیاتی یا جسمانی بیماریوں کو جنات کا اثر سمجھتے ہیں، حالانکہ ایسا نہیں ہوتا۔”

📖 (مجموع الفتاویٰ 19/32)

شیخ ابن باز رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

"جنات کے جسم میں داخل ہونے کے واقعات بعض اوقات دیکھے گئے ہیں، مگر یہ کوئی عام چیز نہیں ہے، اکثر لوگ وہم کا شکار ہوتے ہیں۔”

📖 (فتاویٰ ابن باز 3/313)

اس سے معلوم ہوا کہ اگرچہ بعض حالات میں جنات کا انسان کے جسم پر اثر ہوسکتا ہے، مگر "جنات کا قبضہ” یا "عاشق جن” محض من گھڑت اور جھوٹا دعویٰ ہوتا ہے۔

پیروں، بابوں اور ٹونے ٹوٹکوں کی حقیقت

اسلام میں جادو اور ٹونے ٹوٹکوں کی سخت ممانعت ہے۔

"وَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُ حَيْثُ أَتَىٰ”
"اور جادوگر کبھی کامیاب نہیں ہوتا، جہاں بھی جائے۔”
📖 (طہ 69)

◈ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جو شخص جادو کرے یا جادو کرائے، وہ ہم میں سے نہیں۔”
📖 (مسند احمد: 8857، صحیح الجامع: 5432)

یہ بابے، عامل، اور پیری فقیری کے دعوے دار محض دھوکے باز اور فراڈیے ہوتے ہیں۔
یہ لوگ لوگوں کو ڈراتے ہیں اور ان سے پیسے بٹورتے ہیں۔

صحیح عقیدہ یہ ہے کہ بیماری ہو یا کوئی مسئلہ، ہمیں صرف اور صرف اللہ سے مدد مانگنی چاہیے۔

جنات کے علاج کے شرعی طریقے

قرآن و سنت میں ذکر شدہ صحیح طریقے درج ذیل ہیں:

➊ **سورہ الفاتحہ پڑھنا**
◈ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"سورہ الفاتحہ ہر بیماری کے لیے شفاء ہے۔”
📖 (صحیح بخاری 5736، مسلم 2201)

➋ **آیت الکرسی (سورہ بقرہ 255) پڑھنا**
◈ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جو شخص رات کو سوتے وقت آیت الکرسی پڑھے، اللہ کی طرف سے ایک فرشتہ اس کی حفاظت پر مامور کر دیا جاتا ہے۔”
📖 (صحیح بخاری: 2311)

➌ **سورہ الفلق اور سورہ الناس پڑھنا**
◈ رسول اللہ ﷺ ہر رات سونے سے پہلے ان سورتوں کو پڑھ کر اپنے ہاتھوں پر دم کرتے اور پورے جسم پر پھیر لیتے۔
📖 (صحیح بخاری: 5017)

➍ **اذان دینا**
◈ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"جب اذان دی جاتی ہے تو شیطان بھاگ جاتا ہے۔”
📖 (صحیح بخاری: 608، مسلم: 389)

➎ **مسنون اذکار اور دعائیں پڑھنا**
◈ نبی کریم ﷺ نے جنات کے وسوسوں اور اثرات سے بچنے کے لیے مختلف دعائیں سکھائی ہیں، مثلاً:
"أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ”
"میں اللہ کے مکمل کلمات کے ذریعے اس کی پناہ چاہتا ہوں ہر اُس چیز کے شر سے جو اُس نے پیدا کی۔”
📖 (صحیح مسلم: 2708)

خلاصہ

جنات کا وجود قرآن و حدیث سے ثابت ہے۔
جنات کے انسانوں پر عاشق ہونے کا کوئی ثبوت نہیں۔
جنات کا انسان کے جسم میں داخل ہونا بعض اوقات ممکن ہے، مگر عام طور پر یہ وہم اور نفسیاتی مسئلہ ہوتا ہے۔
مسلمان کو صرف قرآن و سنت کے ذریعے حفاظت اور علاج کرنا چاہیے۔

📖 "واللہ أعلم بالصواب”

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1