ایڈوانس کرایہ واپس کرنے کا شرعی حکم

سوال

اگر کسی شخص نے ایڈوانس میں 13 ہزار کرایہ اور 37 ہزار بطور قابلِ واپسی ایڈوانس دیا ہو، لیکن بعد میں وہ معاہدہ توڑ کر مکان لینے سے انکار کر دے، تو کیا مالک مکان کے لیے ایڈوانس کرایہ رکھنا جائز ہے؟

جواب از فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ

معاہدہ توڑنے والا شخص شرعی طور پر گناہ گار ہوگا، کیونکہ وعدہ پورا کرنا اسلامی تعلیمات کا حصہ ہے۔

جو رقم بطورِ ایڈوانس کرایہ دی گئی ہے، اگر مکان یا جگہ استعمال کی گئی ہو، تو جتنا کرایہ استعمال ہوا ہو، وہ رکھ کر باقی رقم واپس کر دی جائے۔
بقیہ 37 ہزار جو بطور قابلِ واپسی ایڈوانس دیے گئے تھے، وہ مکمل طور پر واپس کیے جائیں۔
یہی معاملہ بہترین اور شرعی اصولوں کے مطابق ہوگا، ان شاء اللہ۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1