رسول اللہ ﷺ کی مخالفت کی سنگینی قرآن و حدیث کی روشنی میں
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ

قرآن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کی سنگینی

سورة الأحزاب (33:36)
"وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلَا مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا أَن يَكُونَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ ۗ وَمَن يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا مُّبِينًا”
ترجمہ: "اور کسی مؤمن مرد اور مؤمنہ عورت کے لیے جائز نہیں کہ جب اللہ اور اس کا رسول کوئی فیصلہ فرما دیں تو ان کے لیے اپنے معاملے میں کوئی اختیار باقی رہے، اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے، وہ کھلی گمراہی میں جا پڑا۔”

سورة النور (24:63)
"فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَن تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ”
ترجمہ: "تو وہ لوگ جو اس کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں، وہ ڈریں کہ کہیں انہیں کوئی فتنہ یا دردناک عذاب نہ پہنچے۔”

حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کی وضاحت

1. اطاعت اور نافرمانی کی وضاحت

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"مَنْ أَطَاعَنِي فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ، وَمَنْ عَصَانِي فَقَدْ عَصَى اللَّهَ”
(صحیح البخاری، حدیث: 7137)
ترجمہ: "جس نے میری اطاعت کی، اس نے اللہ کی اطاعت کی، اور جس نے میری نافرمانی کی، اس نے اللہ کی نافرمانی کی۔”

2. خواہشات کا تابع نبی کی تعلیمات ہونا ضروری

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّىٰ يَكُونَ هَوَاهُ تَبَعًا لِمَا جِئْتُ بِهِ”
(الأربعين النووية، حدیث: 41)
ترجمہ: "تم میں سے کوئی ایمان والا نہیں ہو سکتا جب تک اس کی خواہش اس چیز کے تابع نہ ہو جائے جو میں لایا ہوں۔”

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کی سزا

1. جہنم کی دائمی سزا

قرآن میں بار بار یہ وضاحت کی گئی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کرنے والے جہنم میں جائیں گے۔ یہ نہ صرف عارضی سزا ہوگی بلکہ دائمی ہوگی، جس میں دنیا اور آخرت کی رسوائی شامل ہے۔

2. دردناک عذاب

سورة النور (24:63) میں اللہ تعالیٰ نے واضح طور پر بیان فرمایا ہے کہ جو لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کی مخالفت کریں گے، انہیں دردناک عذاب کا سامنا ہوگا۔ یہ عذاب نہ صرف آخرت میں بلکہ دنیا میں بھی مختلف شکلوں میں ظاہر ہو سکتا ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کی اہمیت

قرآن اور حدیث میں بار بار نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کو اللہ تعالیٰ کی اطاعت کے برابر قرار دیا گیا ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں اور احکامات سے روگردانی اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا سبب بنتی ہے اور اس کا انجام دنیا اور آخرت دونوں میں رسوائی اور سخت عذاب کی صورت میں نکلتا ہے۔

نتیجہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کے خطرناک نتائج

قرآن و حدیث کی تعلیمات کی روشنی میں یہ بات بالکل واضح ہو جاتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت نہ صرف اللہ تعالیٰ کی نافرمانی ہے بلکہ یہ ایمان کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔
جو شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات سے روگردانی کرتا ہے، اسے جہنم کی دائمی سزا اور دنیاوی زندگی میں ذلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1