سوال:
کیا ٹوپی یا کسی کپڑے کی موجودگی میں، جب پیشانی براہ راست زمین پر نہ لگے، سجدہ درست ہوگا؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
جی ہاں، سجدہ ہو جاتا ہے اگر پیشانی پر ٹوپی یا کپڑا موجود ہو۔
لیکن افضل یہ ہے کہ پیشانی براہ راست زمین سے لگے، جیسا کہ سنت سے معلوم ہوتا ہے۔
دلائل
1. صحیح بخاری کی حدیث:
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
"ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے تھے اور جب زمین گرم ہوتی تو ہم سجدے کی جگہ پر کپڑا رکھ لیتے تھے۔”
(صحیح بخاری: 385)
2. کپڑے یا پگڑی پر سجدے کا جواز:
حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"صحابہ کرام میں سے کچھ لوگ پگڑی پر بھی سجدہ کر لیا کرتے تھے۔”
(السنن الکبری للبیہقی: 2447)
مفتیٰ بہ رائے:
اگر عذر ہو، مثلاً گرمی، سردی یا زمین کی سختی، تو ٹوپی یا کپڑے پر سجدہ کرنا جائز ہے، لیکن بلا عذر براہ راست پیشانی زمین پر رکھنا افضل ہے۔
تنبیہ:
بلا ضرورت ٹوپی یا کپڑے پر سجدے سے گریز کرنا چاہیے، جیسا کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ اس عمل کو ناپسند کرتے تھے۔
خلاصہ:
- اگر ضرورت ہو تو ٹوپی، پگڑی یا کپڑے پر سجدہ کرنا جائز ہے اور سجدہ مکمل شمار ہوگا۔
- لیکن بہتر اور افضل یہی ہے کہ پیشانی براہ راست زمین سے لگے۔