سوال:
میت کی تدفین کے وقت تصاویر یا ویڈیوز بنانا کیسا ہے، خاص طور پر جب کئی علماء کی ایسی ویڈیوز بھی دیکھنے میں آتی ہیں؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
◈ تدفین کے وقت ہو یا کسی اور موقع پر، ذی روح کی تصاویر یا ویڈیوز بنانے پر شرعی طور پر حرمت کا فتویٰ ہے، اور یہ حکم برقرار رہے گا۔
◈ زندہ ہو یا مردہ، دونوں صورتوں میں تصویر بنانا ناجائز ہے، کیونکہ شریعت میں تصویر سازی کی قباحت اور ممانعت واضح ہے۔
◈ مسلمانوں کو اس فتنے سے اجتناب کرنا چاہیے اور تدفین جیسے سنجیدہ موقع کو عبادت اور دعا کے لیے مخصوص رکھنا چاہیے، نہ کہ ویڈیوز بنانے میں وقت ضائع کیا جائے۔
خلاصہ:
◈ تدفین کے وقت تصاویر اور ویڈیوز بنانا حرام ہے اور اس سے اجتناب ضروری ہے، چاہے وہ عام شخص ہو یا کوئی معروف عالم۔