سوال:
کیا سورۃ یٰس پڑھنے سے پورے قرآن کا ثواب ملتا ہے؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ سورۃ یٰس پڑھو تو پورے قرآن کا اجر ملے گا، کیونکہ یہ قرآن کا دل ہے۔ اس بارے میں رہنمائی درکار ہے۔
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
1. سورۃ یٰس کی فضیلت کی روایات کا جائزہ:
سورۃ یٰس کی فضیلت میں جو روایات بیان کی جاتی ہیں، وہ تمام کی تمام ضعیف ہیں۔
سنن الدارمی میں ایک موقوف روایت موجود ہے، جسے بعض علماء نے قبول کیا ہے:
جو صبح کو سورۃ یٰس پڑھتا ہے، شام تک اس کے لیے آسانیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔
اور جو شام کے وقت سورۃ یٰس پڑھتا ہے، صبح تک اس کے لیے آسانیاں ہو جاتی ہیں۔
تاہم، اس روایت پر بھی بعض علما نے بحث کی ہے اور اسے ضعیف قرار دیا ہے۔
2. سورۃ یٰس کے ذریعے پورے قرآن کا اجر ملنے کا دعویٰ:
ایسا کوئی مستند ثبوت نہیں ملتا کہ سورۃ یٰس پڑھنے سے پورے قرآن کا اجر ملتا ہے۔
اس غلط فہمی میں مبتلا ہو کر صرف سورۃ یٰس پر اکتفا کرنا اور باقی قرآن چھوڑ دینا، قرآن کو مہجور (ترک) کرنے کے مترادف ہوگا، جس سے پرہیز ضروری ہے۔
3. قرآن مجید پڑھنے کا صحیح طریقہ:
قرآن مجید کو آہستہ آہستہ اور غور و فکر کے ساتھ پڑھنا افضل ہے۔
ترتیل کے ساتھ قرآن کو مکمل کرنا اور اس کے مفہوم پر غور کرنا مطلوب ہے۔
قرآن کو تھوڑا تھوڑا کرکے پڑھنے میں بھی زیادہ ثواب ہے، کیونکہ یہ تسلسل اور تدبر کے ساتھ پڑھنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
خلاصہ:
- سورۃ یٰس کی فضیلت میں کوئی مستند حدیث موجود نہیں کہ اس کے پڑھنے سے پورے قرآن کا اجر ملتا ہے۔
- صرف سورۃ یٰس پر اکتفا کرنے کے بجائے پورے قرآن کو ترتیل اور غور و فکر کے ساتھ پڑھنے کی ترغیب دی گئی ہے۔
- سنن الدارمی کی روایت کے مطابق سورۃ یٰس آسانی کا ذریعہ بن سکتی ہے، لیکن اس پر بھی اختلاف ہے۔