نماز کے بعد اللہ اکبر اور استغفر اللہ بلند آواز سے کہنے کا حکم اور فضیلت

سوال:

نماز کے بعد "اللہ اکبر” اور "استغفر اللہ” بلند آواز سے کہنے کا شرعی حکم کیا ہے اور اس کی کیا فضیلت ہے؟

جواب از فضیلۃ الباحث عبد الخالق سیف حفظہ اللہ

1. اللہ اکبر اور استغفر اللہ کہنے کا ذکر احادیث میں:

سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:
"كُنْتُ أَعْرِفُ انْقِضَاءَ صَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالتَّكْبِيرِ”
(صحیح بخاری: 842)
ترجمہ: ’’میں نبی کریم ﷺ کی نماز ختم ہونے کو تکبیر (اللہ اکبر) کی وجہ سے پہچان لیتا تھا۔‘‘

سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
رسول اللہ ﷺ جب اپنی نماز سے فارغ ہوتے تو تین دفعہ استغفار کرتے اور اس کے بعد فرماتے:
"اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ، تَبَارَكْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ”
(صحیح مسلم: 591)
ترجمہ: ’’اے اللہ! تو ہی سلام ہے اور سلامتی تیری ہی طرف سے ہے، تو صاحب رفعت و برکت ہے، اے جلال والے اور عزت والے!‘‘

2. بلند آواز سے ذکر کرنے کا حکم:

◄ شیخ محمد بن صالح العثیمین، شیخ الاسلام ابن تیمیہ اور شیخ ابن باز رحمہم اللہ اور دیگر علماء کا موقف یہ ہے کہ نماز کے بعد اذکار بلند آواز سے کہنا مستحب ہے۔
◄ امام ابو داؤد رحمہ اللہ نے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی حدیث پر جو باب قائم کیا، اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ان کے نزدیک بھی "اللہ اکبر” اور "استغفر اللہ” بلند آواز سے کہنا مستحب ہے۔

3. آہستہ آواز سے ذکر کرنے کا جواز:

◄ اگر کوئی شخص آہستہ آواز سے اللہ اکبر یا استغفار پڑھتا ہے، تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، لیکن افضل اور مستحب یہ ہے کہ بلند آواز سے اذکار کیے جائیں۔

4. اذکار کی فضیلت:

◄ ان مخصوص الفاظ "اللہ اکبر” اور "استغفر اللہ” کے متعلق کوئی خاص فضیلت کی حدیث موجود نہیں، لیکن عمومی طور پر نماز کے بعد اذکار کا ذکر کرتے ہوئے امام نووی رحمہ اللہ نے صحیح مسلم کی حدیث پر یہ باب باندھا ہے:
"باب استحباب ذكر بعد الصلاۃ”
ترجمہ: ’’نماز کے بعد ذکر کرنے کا استحباب۔‘‘

◄ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ نماز کے بعد ذکر کرنا مستحب ہے، لیکن فرض یا واجب نہیں۔

5. خلاصہ حکم:

◄ نماز کے بعد "اللہ اکبر” اور "استغفر اللہ” بلند آواز سے کہنا مستحب ہے۔
◄ آہستہ ذکر کرنے کا جواز موجود ہے، لیکن افضل یہی ہے کہ بلند آواز سے کہا جائے تاکہ دوسرے نمازی بھی اس سنت کو سیکھ سکیں۔
◄ ان اذکار کی فضیلت عمومی ذکر کی فضیلت کے تحت آتی ہے، اور اس کا مقصد اللہ کی یاد اور بخشش طلب کرنا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے