سوال
گاؤں میں ایک شخص نے شادی نہیں کی تھی اور وفات پا گئے، ان کی ملکیت میں ایک مکان تھا۔ کیا یہ مکان ان کے چچا زاد بھائی کو ملے گا، یا کسی اور کو؟
جواب از فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ
وراثت کی تقسیم کا اصول
- عصبہ (قریبی مرد رشتہ دار):
اگر وفات پانے والے شخص کا چچا زاد بھائی ہی واحد زندہ رشتہ دار ہے، تو ان کی تمام جائیداد بطور عصبہ (قریبی مرد رشتہ دار) اس چچا زاد بھائی کو ملے گی۔ - دیگر رشتہ داروں کی موجودگی:
اگر اس کے دیگر قریبی رشتہ دار موجود ہیں، جیسے والدین، بہن بھائی، یا دیگر ورثاء، تو وراثت ان تمام رشتہ داروں میں شریعت کے اصولوں کے مطابق تقسیم ہوگی۔ - غائب رشتہ دار:
اگر کوئی اور قریبی رشتہ دار کشمیر یا کسی اور جگہ پر موجود ہو، تو ان کا بھی ذکر ضروری ہے تاکہ وراثت کی تقسیم مکمل شرعی اصولوں کے مطابق ہو سکے۔
مشورہ
- خاندان کے تمام زندہ رشتہ داروں کی تفصیل معلوم کی جائے۔
- وراثت کی تقسیم کے لیے کسی مستند عالم یا شرعی رہنما سے مکمل رہنمائی لی جائے۔