سوال
سوشل میڈیا پر ایک تحریر گردش کر رہی ہے جس میں مسجد میں کرسی پر نماز پڑھنے کے جواز پر سوال اٹھایا گیا ہے۔ کیا یہ درست ہے کہ کرسی پر نماز پڑھنے کا رواج غلط ہے؟ اس کی وضاحت درکار ہے۔
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
شوقیہ کرسی پر نماز پڑھنے کا حکم
شریعت میں شوقیہ کرسی پر نماز پڑھنے کی اجازت نہیں ہے۔
نماز کے لیے سنت طریقہ زمین پر بیٹھ کر ادا کرنا ہے، جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیماری کے دوران کیا۔
مجبوری کے احکام
اگر کوئی شخص مجبور ہو، جیسے بیماری، کمزوری یا دیگر عوارض کی وجہ سے زمین پر بیٹھ کر نماز نہ پڑھ سکے، تو کرسی یا کسی اور سہولت کا استعمال جائز ہے۔
یہ ضرورت کی بنیاد پر ہے اور مجبوری کے مطابق اجازت دی گئی ہے، چاہے کرسی ہو، بیڈ ہو، یا اسپتال کا پلنگ۔
موجودہ صورت حال
حقیقت یہ ہے کہ بعض لوگ غیر ضروری طور پر کرسی کا استعمال کرتے ہیں حالانکہ وہ پیدل چل سکتے ہیں اور دیگر کاموں میں زمین پر بیٹھنے میں کوئی دشواری نہیں ہوتی۔
ایسے لوگوں کو اپنی حالت پر غور کرنا چاہیے اور شریعت کے اصولوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔
ناجائز فائدہ اٹھانے والے افراد قابل مذمت ہیں۔
اصولی نکتہ
معذور یا مجبور افراد کے لیے شریعت سہولت فراہم کرتی ہے کہ وہ جس حالت میں آسانی محسوس کریں، نماز ادا کریں۔
لیکن یہ سہولت ان لوگوں کے لیے نہیں ہے جو صرف سہولت یا عادت کے طور پر کرسی استعمال کرتے ہیں۔
خلاصہ
- شوقیہ کرسی پر نماز پڑھنا: درست نہیں، اور اس کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔
- مجبوری کی صورت میں اجازت: مجبور اور معذور افراد کے لیے کرسی یا دیگر سہولتوں پر نماز پڑھنے کی اجازت ہے۔
- ناجائز استعمال کی مذمت: صحت مند افراد کو بلاوجہ کرسی کا استعمال ترک کرنا چاہیے۔
- شریعت کی رعایت: نماز کی اصل حالت زمین پر بیٹھ کر ادا کرنا ہے، لیکن معذور افراد کو رعایت دی گئی ہے۔